Breaking News
Home / عالمی خبریں / رام مندر کا افتتاح، امیتابھ، مادھوری اور رجنی کانت سمیت بالی وڈ ستارے ایودھیا میں

رام مندر کا افتتاح، امیتابھ، مادھوری اور رجنی کانت سمیت بالی وڈ ستارے ایودھیا میں

انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح آج ہو رہا ہے اور اس تاریخی موقع پر منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے ملک کی نامور شخصیات پہنچنا شروع ہو گئی ہیں۔ انڈیا میں ایک طرف تو اس مندر کے افتتاح پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کی جا رہا ہے تو دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں اس تقریب کا بائیکاٹ کر رہی ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ یہ وزیراعظم نریندر مودی کی الیکشن مہم کا منصوبہ ہے۔
انڈین ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق ’پران پراتشتھا‘ کے نام سے ہونے والی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی رام مندر میں رام کی مورتی نصب کر کے اس کا افتتاح کریں گے۔
شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری چمپت رائے نے بتایا کہ تقریب مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12:20 بجے شروع ہو گی جو ایک بجے تک جاری رہے گی۔
انڈیا کے انگریزی اخبار ڈیکن ہیرالڈ کے مطابق وارانسی شہر کے پنڈت لکشمی کانت ڈکشٹ مرکزی رسومات ادا کریں گے۔
اس تقریب کو عوام سرکاری چینل ’دوردرشن‘ پر دیکھ سکیں گی جبکہ بیرون ملک افراد کے لیے دوردرشن نیشنل کے یوٹیوب چینل پر تقریب دکھائی جائے گی۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری اپوروا چندرا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’جی 20 کی طرح اس بار بھی دور درشن 4 کے ٹرانسمیشن (براڈکاسٹ ٹیکنالوجی) کرے گا۔ پوری کوریج مختلف زبانوں میں اور مختلف چینلز پر براہ راست نشر کی جائے گی۔‘

تقریب میں شرکت کے لیے بالی وڈ، کرکٹ اور سیاست کے میدانوں سے مشہور شخصیات کو دعوت نامے بھیجے گئے تھے۔
امیتابھ بچن، رجنی کانت، مادھوری ڈکشت، کترینہ کیف، عالیہ بھٹ، رنبیر کپور، رندیپ ہودا اور کنگنا رناوت سمیت بالی وڈ کے کئی ستارے ایودھیا پہنچ چکے ہیں۔
سفید کرتہ پاجامہ میں ملبوس بالی وڈ کے بگ بی امیتابھ بچن کو پیر کی صبح ممبئی ایئرپورٹ کے باہر ایودھیا جانے سے قبل ایک گاڑی میں دیکھا گیا۔
ساؤتھ فلموں کے سپر سٹار رجنی کانت اور دھنش رام مندر کے افتتاح سے ایک دن قبل ایودھیا کے لیے روانہ ہوئے۔ اداکاروں کو چنئی ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی مداحوں نے گھیرے میں لے لیا تھا۔
اداکار رندیپ ہوڈا اپنی اہلیہ لِن لیشرم کے ہمراہ ایئرپورٹ پہنچے جہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ انڈیا کے لیے ایک بڑا دن ہے۔‘
اداکار انوپم کھیر بھی اتوار کو ایودھیا کے لیے روانہ ہوئے، انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہیں جہاز کے اندر زعفرانی رنگ کا جھنڈا پکڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انوپم کھیر نے کہا کہ ’میں تمام رام بھگتوں کے ساتھ ایودھیا پہنچا ہوں۔ جہاز میں بڑی عقیدت کا ماحول ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں۔ ہمارا ملک خوش قسمت ہے۔ جئے شری رام!‘

بالی وڈ کے سٹار کپلز رنبیر کپور، عالیہ بھٹ اور وکی کوشل کترینہ کیف اور اداکار مادھوری ڈکشٹ کو اُن کے شوہر کے ہمراہ ایودھیا جانے سے پہلے روایتی لباس میں ممبئی ایئرپورٹ کے باہر دیکھا گیا۔ ساڑھی اور کرتا پاجامے میں ملبوس ان ستاروں نے اپنے مداحوں اور میڈیا کا ہاتھ جوڑ کر شکریہ ادا کیا۔
اداکارہ کنگنا رناوت اتوار کو ایودھیا پہنچیں اور ایودھیا کے ایک مندر میں صفائی مہم میں حصہ لیا۔ سرخ اور سنہری ریشمی ساڑھی میں ملبوس اداکارہ ہنومان گڑھی مندر کے فرش پر جھاڑو دیتے نظر آئیں۔
اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
انڈیا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا جس میں رام مندر کے افتتاح کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی نظریاتی سرپرست تنظیم ’راشٹریہ سویم سیوک سنگھ‘ (آر ایس ایس) کا سیاسی منصوبہ قرار دے کر اس میں عدم شرکت کا اعلان کیا گیا۔
دوسری جانب انڈیا کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ ہندو مندر کی تعمیر کے اعلان کے بعد سے ہی مسلمانوں میں اضطراب پایا جا رہا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 52 سالہ محمد شاہد نے گذشتہ ماہ ایودھیا میں اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کس طرح ان کے والد کو ہجوم نے زندہ جلا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے لیے مندر موت اور تباہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔‘
یہ مندر انڈیا کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ تعمیر ہو رہا ہے اور برسوں تک اس جگہ کا تنازع رہا ہے کیونکہ یہاں ہندو اور مسلمان دونوں اس پر دعویٰ کرتے رہے ہیں۔
16ویں صدی کی اس مسجد پر مسلمانوں اور ہندووں دونوں کا ہی دعویٰ تھا۔
کئی دہائیوں کے تنازعے کے بعد سپریم کورٹ نے 2019 میں ہندووں کے حق میں فیصلہ سنا دیا تھا اور جس جگہ مسجد موجود ہے، اس جگہ پر مندر بنانے کی اجازت دی تھی۔
برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نے 1992 میں ہجوم کو متحرک کر کے مسجد کو نقصان پہنچایا تھا۔ بی جے پی کا دعوی تھا کہ یہ مسجد ’رام کی جائے پیدائش‘ پر بنی تھی۔
مسجد کی تباہی نے پورے ملک میں تشدد بھڑکا دیا تھا جس میں دو ہزار لوگ مارے گئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔

Check Also

غزہ جنگ: پیرس میں تصادم کے بعد طلبہ کا احتجاج ختم، نیویارک میں جاری

فرانس اور امریکہ میں غزہ جنگ کے خلاف معروف یونیورسٹیوں کے طلبہ کے احتجاج کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے