بغداد: آئی آر جی سی کے ڈپٹی کمانڈر برائے آپریشنز کے امور نے کہا کہ ایران کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر، ملک کو خطرات کا شکار ہونے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم نے سب کو کہا ہے کہ ایران کیخلاف کاروائی کرنے والوں کو دنیا کے کسی بھی کونے پر نشانہ بنائیں گے۔ ارنا رپورٹ کے مطابق، بریگیڈیئر جنرل "نیلفروشان” نے پاسداران اسلامی انقلاب کی بری مسلح افواج کیجانب سے عراق کے شمالی علاقوں میں واقع ایران مخالف گروہوں بشمول اربیل میں ناجائز صہیونی ریاست کے جاسوسی اور سازش کرنے والے ٹھکانوں کیخلاف حالیہ حملوں سے متعلق کہا کہ ایران کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر، ملک کو خطرات کا شکار ہونے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم نے سب کوکہا ہے کہ ہم تمام پڑوسیوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں اور بارہا بھی کہا ہے کہ نہ صرف ایران، بلکہ کوئی بھی ملک، اپنی سرزمین اور سرحدوں کے آس پاس خطرات پیدا ہونے کی برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے اس حوالے سے پاسداران اسلامی انقلاب کی بری مسلح افواج کیجانب سے نئی کاروائی سے متلعق کہا کہ ملک کے شمال مغربی کے سرحدوں کے قریب اور عراق کے شمالی علاقوں میں انقلاب مخالف عناصر اور دشمن کے اڈوں کیخلاف گولہ برسانے کا اقدام بھی اسی پالیسی کے سلسلے میں ہے۔ ہم نے عراق کے شمالی علاقوں میں اپنے دوستوں کو کہا ہے کہ اس علاقے میں اسلامی انقلاب کے مخالف عناصر کیجانب سے اڈے بنانے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ بریگیڈئیر جنرل نیلفروشان نے کہا ہے کہ کچھ عرصے سے انقلاب مخالف عناصر، شمال مغرب کے علاقوں سے ایران میں بدامنی پھیلانے اور کشیدگی پیدا کرنے کےمقصد سے ملک میں داخل ہوجاتے ہیں اور شمال مغرب میں مظاہروں میں ان میں سے کئی افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ لہذا ہمیں دفاع کرنا پڑا اور رد عمل کا مظاہرہ کیا اور اسی علاقے کے سرحدوں کیخلاف گولہ برسائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اصل میں مشن کا نفاذ کرتے ہیں اور اسلامی انقلاب کے مفادات کا دفاع کرتے ہیں۔ اورہم نے بار ہا کہا ہے ایران کیخلاف کاروائی کرنے والوں کو دنیا کے کسی بھی کونے پر نشانہ بنائیں گے اوراسی سلسلے میں ہم نے ملک میں حالیہ مظاہروں میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والوں کے اڈوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ آئی آر جی سی کے ڈپٹی کمانڈر برائے آپریشنز کے امور نے کہا کہ ہم اس طرح کے اقدامات کو جائز سمجھتے ہیں اور پہلے سے بھی عراق کے شمالی علاقوں کے عہدیداروں کو اپنے منصوبوں کی اطلاع دی تھی اور ان کی وارننگ بھی دی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ ہم نے اس بات پر زور دیا تھا کہ ایرانی سرحدی علاقوں میں کسی بھی خطرے اور انٹی سیکورٹی کاروائی بشمول ناجائز صہیونی ریاست کیجانب سے ہدایت کردہ کاروائیوں کا سختی سے جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم ناجائز صہیونی ریاست کیخلاف مقابلہ کرنے کے کسی منصوبے کو نہیں چھپاتے ہیں اور مقبوضہ علاقوں میں ان کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہیں اور ان کے تمام جاسوسی اڈوں، ان سے تعلق رکھنے والوں اور ان کے اقدامات پر واقف ہیں اور جب ہمیں اس بات کو محسوس ہو کہ اب ضرب لگانے کا وقت ہے تب تو کریں گے۔ بریگیڈئیر جنرل نیلفروشان نے کہا کہ اربیل میزائل آپریشن میں، ہماری تمام مواصلاتی اور انٹیلی جنس دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ہم نے صہیونیوں کے اسٹریٹجک مرکز کو نشانہ بنایا، جہاں وہ جاسوسی اور انقلاب مخالف کی ہدایت کر رہے تھے اور ملک کی مغربی سرحد سے معلومات اکٹھی کر رہے تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ کوئی بھی ملک اپنی سرزمین کے آس پاس سازش کرنے والے مراکز کی موجودگی کی اجازت نہیں دے گا اور جب ہمیں محسوس ہو کہ ہمیں ایسے خطرات کا سامنا ہے تو اپنے کمانڈروں کی تشخیص کے مطابق اقدامات اٹھائیں گے۔