امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو بے قاعدہ قرار دے دیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی میں تقریر کے دوران روس اور چین کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان پر ایک بار پھر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ میراخیال ہے کہ پاکستان خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن کے پاکستان سے متعلق دیے گئے ریمارکس پر پاکستان کی وزارت خارجہ کے سینئر افسر نے کہا ہے کہ یہ سمجھنا مشکل ہے کہ صدر بائیڈن نے غیر ضروری ریمارکس کس تناظر میں دیے ہیں۔ دوسری جانب سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چند دن پہلے سعودی عرب کے بارے میں ہرزہ سرائی کی اور اب پاکستان پر غیر ذمہ دارانہ بیان دیا گیا جس سے بیان یوں لگتا ہے کہ صدر بائیڈن امریکی عوام میں گرتی ہوئی ساکھ سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ صدر بائیڈن پاکستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات فورًا واپس لے، ہماری موجودہ لیڈر شپ کمزور ہوسکتی ہے لیکن عوام کمزور نہیں۔ وزیرتوانائی خرم دستگیر نے پریس کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے پاکستانی جوہری پروگرام سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا امریکی صدر کا بیان بے بنیاد ہے ۔ امریکی صدر کا پاکستان سے متعلق شکوک و شبہات کا اظہار بالکل غلط ہے، پاکستان کا جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بالکل محفوظ ہے۔ خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے پروٹیکشن کی انٹرنیشنل تنظیمیں درجنوں بار تصدیق کر چکیں ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کے رہنماوں اور عوام کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان کا نہ دوست تھا اورر نہ ہی دوست ہو سکتا ہے اس لئے کہ امریکہ کو اپنے مفادات عزیز ہیں اور جب بھی امریکہ کو خطے میں پاکستان کی ضرورت ہوتی ہے وہ پاکستان کو اپنا دوست کہتا ہے اور جب اس کے مفادات پورے ہو جاتے ہیں وہ پاکستان کو کنارے لگا لیتا ہے اور پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے تو بارہا واضح لفظوں میں کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو اپنا دوست نہیں بلکہ غلام سمجھتا ہے اور ہمیں اب امریکہ کے ساتھ اپنی راہیں جدا کر لینی چاہئیں۔