واشنگٹن: امریکا کے سابق فوجی صدر جوبائیڈن پر ایک تقریب کے دوران برس پڑے اور انہیں پالیسیوں پر کھری کھری سنا دی۔ سابق فوجی نے عراق اور افغانستان میں اپنے بہن بھائیوں کی موت کا ذمے دار صدر جوبائیڈن کو قرار دے دیا۔ انہوں نے صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نااہل ہو اور صدر بننے کے بالکل قابل نہیں ہو، ٹرمپ آپ کے مقابلے میں زیادہ جنگ مخالف تھا۔ امریکی صدر پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر گمراہ کُن بیان جاری کرنے پر تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔ جوبائیڈن نے پاکستان پر خطرناک ملک ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ گزشتہ روز پاکستان نے جوبائیڈن کے گمراہ کُن بیان پر پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے وضاحت طلب کرلی تھی۔
وزارت خارجہ نے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے جوبائیڈن کے بیان پر سخت الفاظ میں مذمت کی اور احتجاجی مراسلہ تھمایا تھا۔ امریکی سفیر کو پاکستان کے مؤقف اور ایٹمی اثاثوں کی حفاظت سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ ڈونلڈ بلوم سے مراسلے کے ذریعے امریکی صدر کے بیان پر وضاحت مانگی گئی۔ ’پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے ترتیب ہے‘ خیال رہے کہ صدر جوبائیڈن نے ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی میں خطاب کے دوران الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے کیوں کہ اس کا ایٹمی پروگرام بے ترتیب ہے۔ جوبائیڈن نے چین سے متعلق سوال پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت کچھ ہو رہا ہے لیکن امریکا کے پاس صورتِ حال تبدیل کرنے کے مواقع موجود ہیں۔
امریکی صدر کے مذکورہ بیان پر سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ پاکستان اپنی سالمیت کے لیے پُرعزم ہے، ایٹمی پروگرام کا سسٹم محفوظ ہے، امریکا کو پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر سوال اٹھانے کی بجائے پڑوسی ملک کے پروگرام پر سوال اٹھانا چاہیے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن کے بیان پر حیران ہوں ، امریکا کے ساتھ اپنے تحفظات اٹھائیں گے، سفیر کو طلب کر کے ڈیمارش کریں گے۔ بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ مجھے نہیں لگتا اس بیان سے دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات پڑیں گے، اگر کسی ملک کے ایٹمی ہتھیاروں پر سوال اٹھتا ہے تو وہ بھارت ہے، حال ہی میں بھارت سے ایک میزائل فائر ہو کر پاکستان کی حدود میں گرا تھا۔