ریاض:العدہ الجدید کے مطابق سعودی ولی عہد نے خانہ کعبہ کے امور کے سربراہ کے اثاثوں کی تحقیقات کا حکم دے کر اسے مجبور کیا ہے کہ وہ اپنے 600 ملین سعودی ریال کے اثاثوں کو اب بھول جائے۔ سحر نیوز/ عالم اسلام: ذرائع ابلاغ نے العہد الجدید کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خانہ کعبہ کے امور کے ادارے کے سربراہ کی کرپشن کے بارے میں حکم جاری کر دیا ہے اور اسے مجبور کیا ہے کہ وہ اپنے 600 ملیون ڈالر کے سعودی اثاثوں کو بھول جائے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں کوئی ایسا شخص نہیں بچا جسے محمد بن سلمان نے نشانہ نہ بنایا ہو اور اب اس کا ہدف خانہ کعبہ کے امورکے ادارے کے سربراہ عبدالرحمن السدیس بنے ہیں۔ محمد بن سلمان نے کرپشن سے نمٹنے والے ادارے کو حکم دیا ہے کہ وہ عبدالرحمن السدیس کے اثاثوں کی چھان بین کریں۔ انٹی کرپشن کی رپورٹ کے مطابق عبدالرحمن السدیس کے پاس 600ملین سعودی ریال سے زیادہ کے اثاثے موجود ہیں۔ ٹوئٹر پر یہ صفحہ خفیہ خبریں لیک کرنے کے حوالے سے مشہور ہے۔ اس اکاؤنٹ نے لکھا کہ السدیس نے بات چیت اور نوکری سے نکالنے کی دھمکی کے بعد ان اثاثوں سے چشم پوشی کر لی ہے۔ یاد رہے کہ ٹوئٹر پر السدیس کے خلاف کمپین چلائی ہے اور ان پر اپنے عہدے سے غلط استفادہ کرنے، حرمین شریفین ادارے میں اپنے رشتہ داروں کو نوکریاں دینے، خانہ کعبہ کی توسیع کے منصوبے میں ہوٹلوں کو تباہی سے بچانے کےلئے تاجروں اور کمپنیوں سے رشوت لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ عبدالرحمن بن عبدالعزیز جو السدیس کے لقب سے مشہور ہیں، 1984میں مسجدالحرام کے امام اور خطیب بنائے گئے تھے اور 2012 سے وہ حرمین شریفین ادارے کے سربراہ ہیں۔