لاہور(ویب ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آپریشن کے بعد پہلی بار منظر عام پر آ گئے۔ کہتے ہیں کہ انہیں مارنے کی کوشش کی گئی اور چار گولیاں لگیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قاتلانہ حملے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے مارنے کی کوشش کی گئی،ایک روز پہلے پتہ چل گیا تھا مجھے وزیر آباد یا گجرات میں مارنے کا منصوبہ بنایا ہوا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کی تفصیل آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں،ان کا کہنا تھا کہ امریکی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ نے مجھے ہٹانے کی دھمکی دی،اگلے روز پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کرا دی گئی،اراکین پارلیمنٹ کی منڈی لگی ہوئی تھی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اراکین کو خریدنے کیلئے چوری کا پیسہ لگایا گیا،ہم نے عدم اعتماد کی ناکامی کیلئے لوگوں کو نہیں خریدا،سب نے سمجھا تحریک انصاف کی قبر کھودی گئی ہے۔
عدم اعتماد کے بعد لاکھوں لوگ احتجاج کرنے کیلئے باہر نکلے،پاکستانی قوم نے وہ کیا جو پہلے کبھی نہیں ہوا،10اپریل کو جس طرح لوگ سڑکوں پر نکلے میں حیران ہو گیا،مجھے عوام اسلئے ووٹ دیتے ہیں کہ لوگ ان سے تنگ ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ وہ کہتے ہیں ہم نیوٹرل ہو گئے ہیں، نیوٹرل کا کوئی بھی مطلب لے لیں، مجھے عوام میں ہی واپس جانا تھا،عوام نے جتنی پذیرائی دی، اس پر حیران ہوں۔ 25مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا جس میں عوام نے بھرپور شرکت کی، ہمارا لانگ مارچ روکنے کیلئے انہوں نے گھروں میں گھس کر تشدد کیا، انہوں نے ہماری حکومت میں 3 لانگ مارچ کئے، کیا ان کے لئے لانگ مارچ جائز اور ہمارے لئے حرام ہے؟ قوم نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ان کا پلان تھا کہ عمران خان پر حملہ کریں اور اسے مذہبی رنگ دے دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ ارشد شریف کے پیچھے کون پڑے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا کہ 17جولائی کے ضمنی الیکشن میں حکومتی مشینری استعمال کی گئی اور الیکشن کمیشن نے ان کی مدد کی۔ اس سے پہلے ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ گولی لگنے سے عمران خان کے گھٹنے سے نچلی ہڈی متاثر ہوئی، ایکسرے میں عمران خان کی ٹانگ پر فریکچر واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ ایک گولی ٹانگ کی بڑی شریان کے بہت قریب سے گزری،سرجری کے ذریعے شریان کے قریب لگنے والے گولی کے ٹکڑے نکال دیئے گئے ہیں