اسلام آباد: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے ایکٹنگ میں سلمان خان اور شاہ رخ خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، کتنی گولیاں لگیں؟ 2 یا 4 ؟ امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اس واقعے پر پریشان ہوئے تھے مگر بعد میں پتہ چلا یہ سب جھوٹ ہے، جھوٹے شخص کو کتنی گولیاں لگیں؟ سب ڈرامہ ہے، کتنی گولیاں لگیں، ڈاکٹرز کے بیانات میں بھی تضاد ہے، عجیب بات ہے فائرنگ کے واقعے کاعلاج کینسر اسپتال میں کیا گیا، بغیر تحقیقات کے تین شخصیات پر الزام لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو چور کہنے والا خود چور نکل آیا، پہلے تو عمران خان کے جھوٹ بولنے پر جے آئی ٹی ہونی چاہیے، جھوٹے خط کو لہرانے پر بھی جے آئی ٹی ہونی چاہیے،
ریاستی راز کو پبلک کرنے پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکیم رانا ثنا اللہ پوری تیاری میں بیٹھا ہے، اسلا آباد میں اب کسی بھی صورت میں داخل ہونا ممکن نہیں، عمران خان کو اب کسی صورت بھی رعایت نہیں دی جائے گی، حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ ان سے بھرپور تیاری سے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار پی ٹی آئی کو عدالتی احکامات پر آنے کی اجازت دی گئی لیکن پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، اس بار اس پر قطعاً بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ پی ڈی ایم کے سربراہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بار بھی یہ اپنی خواہش کے مطابق آرمی چیف لگانے کی کوشش میں ہے لیکن ماورائے قانون کچھ بھی نہیں ہو گا، عمران خان ملک کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے،
پاکستان کو ایک بار پھر مشکلات کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، معیشت تباہ کرنے کے بعد دوبارہ الزام تراشی کی جارہی ہے۔ امیر جے یو آئی (ف) نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران ملک کی ترقی رک گئی، اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس بیچ دیا، ایک بار پھر نیا ڈرامہ رچایا گیا ہے، عمران خان کو آئینی طریقے سے اقتدار سے ہٹایا گیا،جب عدم اعتماد آیا تو عمران خان نے جلسے میں جھوٹا خط لہرایا، لانگ مارچ ٹھس ہو چکا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے 15 دن کے لانگ مارچ میں ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا، عدالت نے ہمیں لانگ مارچ کرنے کی اجازت دی، ہم لانگ مارچ میں انتظامیہ کی دی ہوئی جگہ پر نظم و ضبط سے بیٹھے، شائستگی سے بیٹھے اور چلے گئے۔