چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا دردناک ہے۔اعظم سواتی مبینہ ویڈیو سے متعلق بات کرتے ہوئے پھرآبدیدہ ہو گئے۔ سپریم کورٹ میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کےدوران سینیٹر اعظم سواتی روسٹرم پر بلایا۔ چیف جسٹس نے اعظم سواتی سے مکالمے میں کہا کہ سواتی صاحب آپ کا معاملہ انسانی حقوق سیل میں ہے۔ ہم اس پر کام کررہے ہیں چاھتے ہیں کہ تحقیق ہوجائے۔ ہم انسانی حقوق سیل کو کہتے ہیں کہ وہ آپ کو بلائے۔آپ کے ساتھ جو ہوا ہےوہ بہت دردناک ہے۔یہ عدالت خود سے تفتیش نہیں کرسکتی۔ اس عدالت کو ضابطے کے مطابق کام کرنا ہوتا ہے۔ دوران سماعت اعظم سواتی ایک بارپھر آبدیدہ ہوگئے۔ انہوں نے چیف جسٹس سے کہا کہ جو ویڈیو بھجی گئی ہے کیا وہ ججز کے علاوہ کسی اوردکھا سکتا ہوں؟چیف جسٹس نے کہا پی ٹی اے اور پیمرا کو اعظم سواتی سے متعلق ویڈیو کوڈیلیٹ کرنے کیلئے ہدایت کرتا ہوں۔ چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا اعظم سواتی بہادر بنیں ہم اس کیس میں تحقیقاتی رپورٹ کو سامنے رکھ کر چلیں گے۔آج کے دور میں سچ کو ڈھونڈنا بہت مشکل ہوچکا ہے۔سچ اس وقت جھوٹ کی کئی تہوں کے نیچے آچکاہے۔