بغداد:صدر تحریک کے رہنما نے اسلامی جمہوریہ ایران میں مسلمانوں اور علماء کے خلاف جسارت اور حجاب ہٹانے کی مہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جسارتیں دوسرے ممالک میں بھی پھیل سکتی ہیں۔ غیر ملکی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؍صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ صدر نے اسلام اور اس کے مقدسات کے خلاف غیر ملکی حملوں کی طرف اشارہ کیا، جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکے بنانا، قرآن پاک کو نذر آتش کرنا، اور مغرب میں حجاب اور مسلمانوں کے خلاف جنگ شامل ہے۔ اور کہا کہ یہ ان چیلنجوں سے زیادہ خطرناک ہے جن کا اسلامی ممالک میں مذہب اور اسلام کو سامنا ہے۔ اپنے اکاونٹ پر شائع ہونے والے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک میں اس مسئلے کی وجہ غیر ملکی جارحیت ہے، جس میں اسرائیلی دشمن کے ساتھ تعاون اور اتحاد اور بدعنوانی اور ہم جنس پرستوں کے ساتھ تعاون اور اس طرح کے مسائل شامل ہیں۔ صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران میں مسلمانوں اور علماء کے خلاف جسارت اور حجاب ہٹانے کی مہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ دوسرے ممالک میں بھی پھیل سکتا ہے اور عمامہ اتارنے سے لے کر باپردہ اور پاک دامن خواتین کے سر سے حجاب کو ہٹانے تک پہنچ سکتا ہے۔ صدر نے کہا کہ علماء کے لیے ضروری ہے کہ وہ دین اور اسلام کا دفاع اس انداز میں کریں جو ضروریات زندگی سے ہم آہنگ ہو۔