استنبول: ترکیہ کے شہر استنبول میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں چھ افراد جاں بحق جب کہ 53 زخمی ہو گئے ہیں، اس کی تصدیق گورنر استنبول نے کی ہے۔عالمی اورعرب ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکہ تقسیم اسکوائر کے قریب ہوا جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی، ترک میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے ہوا ہے۔
واضح رہے کہ تقسیم اسکوائر پہ سیاحوں کا بے پناہ رش عام دنوں میں ہوتا ہے جب کہ اتوار کی وجہ سے اس میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے۔
ترکیہ کے نشریاتی ادارے ’ٹی آرٹی ورلڈ ‘ چینل پرجائے وقوع پہ ایمبولینسز اور پولیس کی گاڑیاں کھڑی دکھ رہی ہیں جو استقلال اسٹریٹ کی طرف جا رہی ہیں۔
ٹی آرٹی ورلڈ کے مطابق استنبول کے گورنر علی یرلیکایا نے ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ دھماکے میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فوٹیجز میں جائے وقوع استنبول کے علاقے تقسیم میں ایمبولینسز، فائر ٹرکس اور پولیس کو دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس نے دھماکے کے فوری بعد علاقے کی سیکیورٹی سنبھال لی اور چاروں اطراف حصار قائم کردیا ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق دھماکے سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ استقلال ایونیو کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے، جائے وقوع پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے استنبول میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عالمی دنیا کو دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔