لندن:انگلینڈ میں ورکرز کی شدید قلت کے پیش نظر رشی سونک کی حکومت نے ایک نئے یوتھ موبیلٹی پارٹنرشپ سکیم کی منظوری دی ہے جس کے تحت تین ہزار نوجوان انڈینز کو ہر سال برطانیہ میں رہنے اور کام کرنے کا موقع ملے گا۔مذکورہ سکیم رشی سونک نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر لانچ کیا۔
اجلاس کے دوران رشی سونک انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ مذکورہ سکیم کے حوالے سے معاہدے پر دستخط ’یوکے انڈیا مائیگریشن اینڈو موبلٹی پارٹنرشپ‘ کے حصے کے طور پر گزشتہ سال کیے گئے تھے اور اس کا باظابطہ آغاز اگلے سال کے شروع میں کیا جائے گا۔
’انڈیا کے ساتھ ہمارے جو گہرے ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں ان کی قدرو قیمت کو میں براہ راست جانتا ہوں۔‘
ہندوستان ٹائمز کے مطابق نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’رشی سونک کے ساتھ بالی میں مل کر خوشی ہوئی۔ انڈیا برطانیہ کے ساتھ اچھے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ہم نے تجارتی روابط بڑھانے، سکیورٹی تعاون میں بہتری اور لوگوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی۔‘
رشی سونک کے علاوہ نریندر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانول میکرون اور دیگر عالمی رہنماوں بھی ملاقات کی۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے نریندر مودی کا استقبال کیا۔ جی20 سمٹ میں شریک زیادہ تر رہنماوں نے روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت کی۔
انڈین وزیراعظم نے روس اور یوکرین کے درمیان تنازعے پر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو جنگ زدہ ملک میں امن بحال کرنے کے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔
انہوں نے انڈیا کی توانائی کی ضروریات پر بھی بات کی۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اس سمٹ میں شرکت نہیں کی، لیکن روسی وزیر خارجہ سرگئی لاورو اس سمٹ میں موجود ہیں۔
جی20 ممبران میں ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، فرانس، جرمنی، انڈیا، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، رپبلک آف کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکیہ، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین شامل ہیں۔