چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے جو حالات کر دیئے ہیں ہمیں انتخابی مہم چلانے کی بھی ضررورت نہیں، اقتدار میں ہم ہی آئیں گے۔ اپنے ویڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت گئی ہے تب سے کہ رہا ہوں کہ انتخابات کرائیں تاکہ ملک میں استحکام آئے۔ آج کاروباری برادری جو سمجھ رہی تھی کہ یہ کچھ کر دیں گے وہ بھی مایوس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ خوف ہے کہ یہ لوگ معاملات کو اس طرف نہ لے جائیں جہاں سے نکلنا بہت مشکل ہو جائے۔ عمران خان نے کہا کہ 2018 میں حالات بہت برے تھے،سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا،ہم نے حکومت میں آکر پہلا سال بہت مشکل سے گزارا، چین، سعودی عرب اور یو اے ای مدد نہ کرتے تو ہمارے لئے بہت مشکلات تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کورونا وباء پھیل گئی جس سے مسائل میں اضافہ ہوا، سب نے لاک ڈاؤن لگانے پرمجھے تنقید کا نشانہ بنایا، اگر ہم کورونا میں معیشت کا پہیہ روکتے تو یہاں لوگ بھوکے مر جاتے، ہم نے کورونا وباء کے دوران بہت مشکل فیصلے کئے، پہلے دو سال کے دوران ہم دہرے کرائسز سے نکلے، میں نے اس وقت بھی کہا تھا حکومت کی تبدیلی سے دباؤ معیشت پر آئے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ جن کو لایا گیا ان کا تو 30 سالہ ریکارڈ ہے،جب سے یہ 2 خاندان سیاست میں آئے تو ہم پیچھے جانا شروع ہوئے، جو آج ہوا ہے یہ ہونا ہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بہتری تب آئے گی جب ملک میں اکثریت سے حکومت آئے گی، ہمارا پارلیمانی نظام چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتا،ملک میں قانون کی حکمرانی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایف بی آر میں ٹیکنالوجی لانا چاہتے تھے لیکن اندر بیٹھے لوگ ہی یہ نہیں چاہتے تھے،ملک میں رئیل اسٹیٹ سب سے بڑا مافیا ہے،اسلام آباد میں 1200 ارب روپے کی سرکاری زمین پر قبضہ ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی تو بیرونی سرمایہ کاری آئے گی۔