تہران:ایران کے خلاف برطانیہ اور صیہونی حکومت کی خونخوار ایجنسیوں کی سازشوں کا انکشاف ہوا ہے۔ایک صیہونی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ کی داخلی انٹیلیجنس سروس کے اس دعوے کے پیچھے صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے کہ ایران، برطانیہ کے لئے خطرہ ہے۔ صیہونی حکومت کے کان-11 چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ملک کے خلاف ایران کے خطرے کے بارے میں برطانیہ کی داخلی انٹیلی جنس سروس کے دعوے کے پیچھے صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے۔ صیہونی ویب سائٹ JNS کے مطابق، چینل نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل کی خونخوار خفیہ ایجنسی موساد نے MI5 کو برطانوی شہریوں اور رہائشیوں کے خلاف ایران کے نام نہاد "دہشت گردی کے خطرات” سے آگاہ کیا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا تھا کہ ایران کی نام نہاد ’سازشوں‘ کے اہم ہدف میں صحافی بھی شامل تھے۔ اس سے قبل، برطانیہ کی داخلی انٹیلی جنس سروس MI5 کے سربراہ کین میک کیلم نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران اپنی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے برطانیہ کے لئے براہ راست خطرہ پیدا کر رہا ہے۔ ان کے مطابق ایران کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کم از کم 10 مرتبہ برطانوی شہریوں یا اس ملک میں رہنے والے افراد کو اغوا یا قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایران میں حالیہ فسادات کے آغاز کے بعد سے ہی امریکا کے علاوہ کئی یورپی ممالک اور برطانیہ کے حکام نے فسادیوں کی حمایت کی اور مداخلت پسندانہ بیانات سے فسادات کے شعلوں کو ہوا دی۔ یہ ممالک اس غیر تعمیری عمل سے مطمئن نہیں تھے اور انہوں نے متعدد ایرانی حکام اور اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کر دیں۔ ان پابندیوں پر اسلامی جمہوریہ ایران کا ردعمل سامنے آیا اور ایران نے متعدد یورپی اور برطانوی افراد اور اداروں پر بھی پابندیاں عائد کر دیں۔