صدر مملکت عارف علوی نے اہم تعیناتیوں کی سمری پر دستخط کردیے، جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف بن گئے۔ صدر مملکت نے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کی سمری پر دستخط کردیے۔ صدر مملکت عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر منظوری دی۔ صدر مملکت کی جانب سے سمری کی منظوری دیے جانے کے بعد وزیراعظم ہاؤس آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹس چیفس کی تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی آج ہی وزیراعظم اور صدر مملکت سے ملاقات ہوگی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور جنرل ساحر شمشاد مرزا صدر مملکت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
جنرل عاصم منیر کی فوج میں خدمات پر ایک نظر
جنرل عاصم منیر نے منگلا میں آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کے ذریعے پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، اُس وقت کے کمانڈر ٹین کور جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات فورس کمانڈ کی۔جنرل عاصم منیر کو 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا۔اکتوبر 2018 ء میں جنرل عاصم منیر کو آئی ایس آئی کا سربراہ بنایا گیا، تاہم 8 ماہ کی مختصر مدت کے بعد ان کی جگہ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا۔بطور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے جس کے بعد وہ جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔جنرل عاصم منیر ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہ چکے ہیں، جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا کی خدمات پر ایک نظر
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا فور اسٹار جنرلز کی تعیناتی کی سنیارٹی لسٹ میں دوسرے نمبر پر تھے۔انہوں نے کیریئر کا آغاز 8 سندھ رجمنٹ سے کیا، 2015 سے 2018 بطور ڈی جی ملٹری آپریشنز خدمات انجام دیں، اکتوبر 2018 میں وائس چیف آف جنرل اسٹاف تعینات ہوئے، 2019 میں چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے، ستمبر 2021 سے کور کمانڈر راولپنڈی تعینات تھے۔ساحر شمشاد مختصر مدت کیلئے ایڈجوٹنٹ جنرل جی ایچ کیو بھی رہے، بطور لیفٹیننٹ کرنل، بریگیڈیئر اور میجرجنرل ملٹری، آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں خدمات انجام دیں۔انہوں نے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد گروپوں کےخلاف آپریشنز سپروائز کیے، انٹرا افغان ڈائیلاگ میں بھی متحرک کردار ادا کیا، گلگت بلتستان اصلاحات کمیٹی کا بھی حصہ رہے۔ساحر شمشاد نے جی او سی 40 انفینٹری ڈویژن اوکاڑہ میں بھی خدمات انجام دیں۔
صدر اور عمران کی آرمی چیف کے تقرر پر مشاورت
اس سے قبل آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کیلئے صدر مملکت عارف علوی کی زمان پارک لاہور میں عمران خان سے ملاقات ہوئی۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملاقات میں آرمی چیف کی تقرری پر آئینی، سیاسی، قانونی امور پر بات ہوئی، تمام معاملات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے۔
جنرل عاصم منیر کو ’ری ٹین‘ کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے جنرل عاصم منیر کو ریٹین کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کی وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر منظوری دی تھی۔وزارتِ دفاع نے پہلے ہی لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو ریٹائرمنٹ کی اجازت نہیں دی تھی، قانون کے مطابق میجر اور اس سے اوپر کے رینک ریٹائرمنٹ کیلئے وزارتِ دفاع سے اجازت لیتے ہیں۔وزارتِ دفاع نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی سمری تیار کی تھی۔
صدر نے تقرریوں میں رکاوٹ ڈالی توپلان بی موجود ہے، اسحاق ڈار
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگر صدر نے تقرر میں رکاوٹ ڈالی تو پلان بی موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے دو اہم عہدوں پر تقرریاں 28 نومبر تک ہوجائیں گی، چیئرمین جوائنٹ چیف چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا تقرر 27 نومبر سے پہلے ہوجائے گا، دونوں تقرریاں دو مختلف دنوں میں بھی ہوسکتی ہیں۔
صدر، وزیراعظم سے جنرل ندیم رضا کی الوداعی ملاقات
صدر مملکت اور وزیراعظم سےچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے الوداعی ملاقات کی، صدر مملکت نے ملکی دفاع کیلئے جنرل ندیم رضا کی خدمات کو سراہا اور جنرل ندیم رضا کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے جنرل ندیم رضا کی دفاع وطن کو مزید مضبوط بنانے اور آرمی کیلئے خدمات کو سراہا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے آپ کی خدمات پر فخر ہے۔