عمران خان نے کہا ہے کہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں قوم کیلئے پنڈی جارہا ہوں اور قوم میرے لئے وہاں آئیگی۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیشہ میرے ذہن میں تھا کہ ہم ایک خوددار ترقی یافتہ قوم بنیں، آزاد قومیں بڑے کام کرتی ہے، ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں کیونکہ ادارے مضبوط ہونگے تو ملک مضبوط ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے سیاستدان امریکا جا کر پرچیوں پر گفتگو کرتے تھے،
26 سال سے قوم کو بتارہاں ہوں قوم انصاف سے آزاد ہوتی ہے اور آزادی تب ہوگی جب کوئی ہمیں ڈکٹیٹ نہ کرے کہ روس سے تیل لو یا نہ لو۔ عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے ارشد شریف، اعظم سواتی، شہبازگل کے ساتھ غلط کیا، پارٹی میں میکنزم ایسا بناؤں کہ جوغلط کرے اسے باہر نکال دوں۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے اعتماد آگیا ہے کہ میری قوم میں شعور آگیا ہے، ایک جاگی ہوئی اور زندہ قوم اب ملک کو آزاد کریگی۔ عمران خان نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ میری فوج سے لڑائی ہوجائے لیکن میں باربار کہتا ہوں کہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک میں نے اپنی مرضی کا جج، آئی جی یا کسی ادارے کا ہیڈ لگانے کی کوشش نہیں کی، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میرا کوئی آرمی چیف ہو۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سب اداروں پر میرٹ میں لوگ لگنے چاہییں، میں چاہتا ہوں میرٹ پر تعیناتیاں ہوں ، میرٹ سے ادارے مضبوط ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک پر 2 کرپٹ مافیا خاندانوں نے 30 سال حکومت کی ہے، ان دونوں خاندانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنا جج لگالیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پنجاب پولیس کا بیڑہ غرق کردیا ہے جبکہ انہوں نے سارے اداروں کو تباہ کردیا جبکہ نوازشریف مفرور ہے اور سزایافتہ ہے، شہبازشریف اور اسکے بیٹے کو 16ارب روپے کی کرپشن پر سزا ہونے والی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ بات صرف ایک ہے کہ یہ الیکشن کروانا چاہتے ہیں یا نہیں، اگریہ الیکشن نہیں کروانا چاہتے توہم نےان سے کیا بات کرنی ہے؟ ان سے کیا بات کروں جنہوں نے ملک کو تباہ کردیا ہے، کسی سے بھی پوچھ لیں 7ماہ میں ہوا کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ آج ملک کا ہر طبقہ اس وقت رو رہا ہے، انہوں نے صرف ایک کام کیا ہے صرف اپنے کیسز معاف کروائے ہیں، انہیں پتا ہے یہ الیکشن کروائیں گے تو انکی سیاست ختم ہوجائیگی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آئے گا اس لئے معیشت ٹھیک کرنے کیلئے سیاسی استحکام لازمی ہے اور وہ الیکشن سے آتا ہے جبکہ یہ چاہتے ہیں کہ ملک تباہ ہوجائے لیکن الیکشن نہ ہو۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک فیصلہ کن موڑ پرآکر کھڑا ہوگیا ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ ہم اہنے آپ کو حقیقی طور پر آزاد کریں، کل کا مجمع تاریخ کا سب سے بڑا مجمع ہوگا۔