بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالب علم کو دہشت گرد کہنے والے پروفیسر کو کام سے روک کر اس کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر اڈوپی میں ایک مسلم طالب علم کو دہشت گرد کہہ کر پکارا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اڈوپی کے منیپال اسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پیش آیا تھا جب کہ واقعہ کی اطلاع ملنے پر انسٹی ٹیوٹ نے پروفیسر کو پرھانے سے روک دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ منیپال اسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں طالب عالم کو پروفیسر کے ساتھ بحث کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
https://www.instagram.com/reel/ClfbsIjPWNB/?utm_source=ig_embed&ig_rid=87bf2e40-fe32-497e-9316-4e31e63ceebc
اس ویڈیو میں طالب علم کو کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ ’یہ مذاق نہیں ہے، اس ملک میں مسلمان ہونا اور سب کا سامنا بالکل مذاق نہیں ہے‘۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بعد ازاں استاد معافی مانگنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن طالب علم انہیں یہ کہہ کر چپ کروادیتا ہے کہ ’آپ معذرت کرلیں لیکن پھر بھی آپ کی سوچ نہیں بدلے گی‘۔