وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ مونس الہی کے بیان سے سیاست میں عدم مداخلت کے مؤقف پر شکوک پیدا ہوئے، ادارہ مونس الہی کے بیان پر وضاحت دے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مونس الہی کے بیانات سے ایک مرتبہ پھر شکوک و شہبات پیدا ہوئے ہیں۔ ادارے نے کہا کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ مونس الہی کے بیان پر وضاحت ہونی چاہیے۔ اس سے قبل رہنما ق لیگ مونس الہیٰ نے ہم نیوز کے پروگرام میں انکشاف کیا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آپ عمران خان کا ساتھ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کیلئے آل آؤٹ گئے، اب اتر گئے تو آپ پیچھے پڑ گئے، یہ بہت زیادتی ہے۔ اگر تحریک انصاف کو گرانا ہوتا تو باجوہ صاحب ہمیں ان کا ساتھ دینے کیلئے کیوں کہتے؟ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز پہلی بار عمران خان نے مذاکرات کی بات کی۔ حکومت اور اپوزیشن ایک گاڑی کے 2پہیے ہیں،ساتھ چلتے ہیں۔ سیاست میں مذاکرات کے لیے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔عدم اعتماد سے متعلق نوازشریف اور اتحادیوں سے مشورہ کریں گے۔پنجاب میں دوبارہ ضمنی الیکشن کروانے ہیں یہ فیصلہ کریں گے۔ انکا کہنا ہے کہ اسمبلیوں کے مستقبل سے متعلق مشاورت گزشتہ روز بھی ہوئی آج بھی ہوگی۔پی ٹی آئی کے اقدام سے وفاق پر کوئی منفی اثر نہیں پڑےگا۔ ان کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل ہوتی ہیں تو ہم وفاق سندھ ،بلوچستان میں تحلیل نہیں کریں گے۔پنجاب میں آئندہ الیکشن میں اکثریت سے آئیں گے۔ ہمارے پرویز الہٰی کے ساتھ رابطے نہیں ہیں،نواز شریف وطن واپس آئیں گے یہ بات طے ہے۔ نوازشریف الیکشن مہم میں ن لیگ کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ ہم مہنگائی میں کوئی کمی نہیں لا سکے۔یہ تباہی 6 ماہ میں نہیں ہوئی گزشتہ 4 سال سے ہو رہی تھی۔مہنگائی میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں ۔