عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کے ساتھ گزرے ساڑھے تین سال میں احساس ہوا اعتماد کرنا کتنی بڑی کمزوری ہے ۔ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دے کر بہت بڑی غلطی کی، کبھی کسی کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ سب پر اعتبار کرلیتا ہوں۔ پہلی مرتبہ جنرل باجوہ کے ساتھ گزرے ساڑھے تین سال میں احساس ہوا اعتماد کرنا کتنی بڑی کمزوری ہے وہ جو کہتے تھے میں مان لیتا تھا۔ سوچتا تھا اسٹیبلشمنٹ اور میرا مفاد ایک ہی ہے کہ ملک کو بچانا ہے۔ ا ن کا کہنا ہے کہ مجھے یہ پتا ہی نہیں تھا مجھے سے کیسے جھوٹ بولے گئے، دھوکے دیئے گئے ۔ آئی بی سے رپورٹ آ رہی تھی کہ گیم چل رہی ہے ۔ پتا چل گیا تھا کہ ان کی نوازشریف سے بات ہوگئی ہے ، جب جنرل فیض کو ہٹایا تو پتا چل گیا تھا ۔ مونس الٰہی کے ہم نیوز کو انٹرویو میں انکشافات پر عمران خان نے کہا کہ ڈبل گیم چل رہی تھی ۔ مونس الٰہی کو کہا گیا ہوگا عمران خان کے ساتھ چلے جاؤ۔ چودھری شجاعت کو کہا گیا ہوگا دوسری طرف چلے جاؤ۔ عمران خان نے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کو غلطی قرار دے دیا۔ بول نیوز کو انٹرویو میں کہا ایکسٹیشن دے کر بہت بڑی غلطی کی ۔ کبھی کسی کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایکسٹینشن پر قانون سازی کے بعد احساس ہوا کہ ن لیگ سے ان کی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کوئی ضمانت دی ہوگی۔ ضمانت تو وہ سب کو دیے دیتے تھے۔ سب کو لال بتی کے پیچھے لگا دیتے تھے۔