بغداد: عراق کی حکمت پارٹی کے سربراہ سید عمار الحکیم نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے خلاف دہشت گردی کے لئے ایک پلیٹ فارم بننا، عراق کے اقتدار اعلی کے لئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے دہشت گرد گروہوں کے تعاقب کے لئے، عراق کی مرکزی حکومت کو اعتماد میں لینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ سید عمار الحکیم نے مزید کہا کہ عراق کی حکومت دہشت گردوں کی ہمسایہ ممالک کی سرحد پر دراندازی کو روکنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عراقی افواج کو اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی کی سرحد پر تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ بائیس نومبر کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے عراق کے کردستان علاقے میں موجود ایران دشمن اور علیحدگی پسند عناصر کو سبق سکھانے کی غرض سے ان کے ٹھکانوں پر گولہ باری کا سلسلہ پھر سے شروع کیا اور ان میزائلی اور خودکش ڈرون حملوں میں نام نہاد آزاد کردستان نام کی دہشت گرد تنظیم کے ٹھکانوں کو مسمار کردیا گیا تھا۔ ایران نے گذشتہ دنوں انتباہ دیا تھا کہ اگر علیحدگی پسند دہشت گرد عناصر کی سرگرمیاں جاری رہیں اور عراق کی حکومت نے اس سلسلے میں کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھایا تو دہشت گردوں کے خلاف ایران کی مسلح افواج کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔