پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’یہ پہلی دفعہ ہوا کہ گھڑی پر شور مچ گیا ہے۔‘ عمران خان نے اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’میری ذاتی گھڑی ہے، اس کے پیچھے پڑے ہیں۔ اسے بیچوں یا کچھ بھی کروں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’جب بھی الیکشن ہوں گے، تحریک انصاف جیت جائے گی۔ جب تک یہ حکومت رہے گی ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔‘ ’جب تک سیاسی استحکام نہ آئے تو ملک میں معاشی استحکام نہیں آ سکتا۔ ملک کو معاشی بحران سے صرف الیکشن ہی نکال سکتا ہے۔‘ ’اسٹبلشمنٹ اور تمام طبقوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہیں فکر نہیں کہ پاکستان کہاں جا رہا ہے۔‘ عمران خان نے اتحادی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ تھی۔ یہ ہمیں سلیکٹڈ کہتے تھے۔ اب سب کو معلوم ہو گیا ہے کہ کون سلیکٹڈ ہے۔‘ ’سب کو معلوم ہے کہ انہیں ملک کے طاقتور نے این آر او ٹُو دیا۔ اب سلیمان شہباز بھی ڈرائین کلین ہو گا۔‘ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’دسمبر میں ہماری تیاری مکمل ہو جائے گی، ہم اسمبلیوں سے نکل جائیں گے۔‘ ’پرویز الہیٰ نے مجھے پورا اختیار دیا ہوا ہے‘ پرویز الٰہی کی سیاسی پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ’دیکھیں موقف مختلف ہو سکتا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ تھوڑا اور آگے چلنا چاہیے۔ یہ بات صرف اس لیے کہہ رہے ہیں کہ اگر نگران حکومت الیکشن کمیشن نے بنائی تو الیکشن کمشنر تو ان کا آدمی ہے۔ اس نے ان کے لوگ لانے ہیں اور اپنا آئی جی بٹھا کر پھر ہم پر ظلم کرنا ہے۔ ان(پرویز الٰہی) کا یہ پوائنٹ ٹھیک ہے۔‘ ’لیکن انہوں نے مجھے پورا اختیار دیا ہوا ہے کہ جب بھی میں اسمبلی توڑنا چاہوں گا تو وہ پوری طرح میرے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔‘