پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپریل کے بعد سے پی ٹی آئی کے کسی رکن کو تنخواہ نہیں ملی، اب شبہ ہے کہ ہمارے نام پر تنخواہیں نکال کر حکومتی ارکان خود نہ کھاگئے ہوں۔ لاہور میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں غلط بیانی کی کہ پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان تنخواہیں لے رہے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پرویز الہٰی کے پاس نمبر پورے ہیں، گورنر پنجاب ’بیگانی شادی میں عبداللّٰہ دیوانہ‘ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی اور 70 فیصد پاکستان الیکشن کی طرف جائے گا، الیکشن کمیشن ن لیگ کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے، ہم تمام نشستوں سے استعفے دے چکے ہیں، ہم نےفیصلہ کیا ہےکہ آگے بڑھیں گے اور اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔ فوادچوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو نے ایک ارب 75 کروڑ کے غیر ملکی دورے کیے، بلاول بھٹو سے کوئی نہیں پوچھ رہا کہ اتنے روپے کہاں خرچ کیے؟ ہوسکتا ہے ہمارے پیسے سے بیرونی ممالک کے دورے کر رہے ہوں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 17دسمبر کو عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں گے، تحلیل کی تاریخ 17 دسمبر بھی ہو سکتی ہے اور 23 دسمبر بھی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں مداخلت جب ختم ہو گی سب کو پتہ چل جائے گا، امید ہے تمام ادارے ملک کو استحکام کی طرف لے کر جائیں گے،حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں، الیکشن اس لیے نہیں چاہتے کیونکہ کیسز ختم کروانا چاہتے ہیں، حکومت عوام پر بھروسہ بھی نہیں کرنا چاہتی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ صدر مملکت نے نیک نیتی سے مذاکرات کی کوشش کی، صدر مملکت کو بھی حکومتی رویے سے مایوسی ہوئی، ہم مریم نواز اور حمزہ شہباز کے خلاف سپریم کورٹ میں پارٹی بنیں گے، ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ ان کیسز کا دوبارہ جائزہ لے، اگر انتخابات میں گڑبڑ کی کوشش کی گئی تو ملک میں افرا تفری پھیلے گی۔