پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے متنازع ٹویٹ کرنے پر گرفتاری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ اعظم سواتی کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست وکیل بابر اعوان نے جمع کروائی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’جن ٹویٹس کا حوالہ دیا جا رہا ہے وہ درخواست گزار نے نہیں کیں اور نہ ہی کسی وہ ادارے کو بدنام کرنے کا اردہ رکھتے ہیں۔ جس کا تعین تمام ثبوتوں کو دیکھنے کے بعد کیا جائے گا۔‘درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’ضمانت کی درخواست بطور سزا مسترد نہیں کی جا سکتی جیسے کی ماتحت عدلیہ نے ایک جرم دو بار کرنے کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست مسترد کی۔‘ درخواست میں ضمانت کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’اعظم سواتی نے جرم کیا ہے یا نہیں اس کا تعین تاحال نہیں ہوسکا اور پراسیکیوشن بھی اس سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت کی درخواست منظور کی جائے۔‘ خیال رہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کو ایف آئی اے نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق ٹویٹ کرنے پر اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔ سپیشل کورٹ نے اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواست گزشتہ ہفتے مسترد کی تھی۔