یروشلم:صیہونی میڈیا نے نیتن یاہو اور بن سلمان کے درمیان خفیہ گفتگو کا انکشاف کیا ہے۔ایک عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی ولی عہد اور مقبوضہ علاقے میں کابینہ کی تشکیل کے ذمہ دار نیتن یاہو نے ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے متعدد بار فون پر ایک دوسرے سے بات چیت کی ہے۔ عبرانی اخبار یدیعوت آحارنوت نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات کے بعد سے ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کو مقبوضہ علاقوں میں کابینہ کی تشکیل کی ذمہ داری دی گئی تھی، انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں انتخابات سے وقت سے ہی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن سے کئی بار خفیہ گفتگو کی ہیں۔ العہد نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، یدیعوت آحارنوت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کرنے والے بن سلمان نے ایسی شرطیں رکھی ہیں جن میں بائیڈن حکومت کے ساتھ تعلقات بحال کرنا اور جدید ہتھیاروں کی فروخت خاص طور پر ایف-35 جنکی طیاروں کی فروخت پرعائد پابندی کو ہٹانا شامل ہے۔ اس عبرانی میڈیا کا خیال ہے کہ ایسے شرائط کو حاصل کرنا مشکل یا ناممکن بھی ہو سکتا ہے۔ صیہونی اخبار مزید کہتا ہے کہ نیتن یاہو نے اسرائیل – فلسطین تنازع کے حل کے لیے کسی پیشرفت کا وعدہ نہیں کیا ہے لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران ویسٹ بینک کو ضم نہیں کریں گے۔