ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں شامل تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن کیف اور اس کے مغربی حمایتیوں نے بات چیت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے ہندوستان ٹائمز نے بتایا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یہ بات سرکاری ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔ واضح رہے کہ روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا جس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سے یورپ میں سب سے بڑے تنازع کو جنم دیا ہے۔ اس ضمن میں کریمیلن نے کہا تھا کہ وہ مقاصد حاصل کرنے تک لڑائی جاری رکھے گا جب کہ کیف نے کہا تھا کہ اس وقت تک آرام نہیں کریں گے جب تک ہر روسی فوجی کو اپنے تمام علاقوں سے بے دخل نہیں کردیتے ہیں۔ ان علاقوں میں کریمیا بھی شامل ہے جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا۔ ولادیمیر پیوٹن نے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ ہم قابل قبول حل کے لیے ہر ایک کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہم نہیں بلکہ وہ مذاکرات سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ روس یوکرین میں صحیح سمت میں کام کر رہا ہے کیونکہ امریکہ کی قیادت میں مغرب روس کو الگ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کی پالیسی کا مقصد روس کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا ہے۔ ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ہمارے مخالفین ہمیشہ تقسیم اور فتح کی کوشش کرتے ہیں جب کہ ہمارا مقصد روس کے لوگوں کو متحد کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم 100 فیصد پراعتماد ہیں کہ ہماری فورسز پینٹاگون کے اس جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو تباہ کر دیں گی جسے امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔