سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان نے کہا ہے کہ ’ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے۔‘ بدھ کو لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان نے ملک میں نئے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ’حکومت سے زیادہ پیچھے بیٹھے لوگوں کا الیکشن کے لیے راضی ہونا ضروری ہے۔ ابھی مجھے انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے۔‘ انہوں نے خبردار کیا کہ ’اگر آئندہ عام انتخابات میں کوئی پولیٹیکل انجینیئرنگ کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔‘ ’مشرقی پاکستان میں سب سے بڑی جماعت کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔‘ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’اس وقت اسٹبلیشمنٹ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے۔‘ انہوں نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے ایک بار پھر کہا کہ ’انہوں نے اس ملک پر بڑا ظلم کیا اور ہم ڈیفالٹ کے قریب کھڑے ہیں۔‘ ’جنرل باجوہ کے نزدیک سیاست دانوں کی کرپشن بے معنی تھی۔‘ عمران خان نے حکومت سے مفاہمت کے حوالے سے کہا کہ ’مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مفادات بیرون ملک ہیں جب دونوں خاندانوں کے مفادات پاکستان سے نہیں تو ان سے میثاق معشیت کیسے کریں۔‘