پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایکسٹینشن سے پہلے اور بعد کے جنرل باجوہ میں فرق تھا، جنرل باجوہ پی ڈی ایم کو برا بھلا اور کرپٹ کہتے تھے۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ نے ایکسٹینشن کے بعد کہا کہ احتساب چھوڑیں، معیشت کی بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں مجھے ہٹا کر شہباز شریف کو لانے کا پروگرام بنا، جنرل باجوہ نے آخری ملاقات میں کہا آپ کے لوگوں کی فائلیں، آڈیو، ویڈیوز ہیں، مجھے کہا کہ آپ پلے بوائے تھے، میں نے کہا ہاں میں تھا۔ عمران خان نے کہا کہ بچہ بچہ جانتا ہے کہ جنرل باجوہ نے این آر او ٹو دیا۔ ہمارے لوگوں کو توڑا جا رہا تھا، جنرل باجوہ کہتے تھے ہم نیوٹرل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے حسین حقانی کو ہائر کیا، اس نے امریکا میں مہم چلائی کہ عمران خان اینٹی امریکا ہیں،حسین حقانی کے ساتھ سی آئی اے کا بھی ایک آدمی تھا،ہمیں ابھی پتہ چلا کہ حسین حقانی کو ہماری حکومت نے ہائر کیا ہوا تھا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کےبیٹے نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدا لیکن اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی کو تحلیل کردیں گے،ہم اپنی حکومت گرانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر یہ لوگ نہیں چاہتے اسمبلیاں تحلیل ہوں۔