میرپور(پ ر) گزشتہ روز کشمیر ماڈل کالج میں ایک افسوس ناک واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پرانتہائی منفی اور افسوس ناک تبصروں کا سلسلہ شروع ہوا۔ بطور معاشرہ ہم اتنے غیر ذمہ دار ہو چکے ہیں کہ ہمیں اس بات کا قطعاً ادراک نہیں کہ سنی سنائی باتوں کو سوشل میڈیا کی زینت بنانا کس قدر کسی انسان یا پورے معاشرے کے لیے نقصان دہ اور تکلیف کا باعث ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پرنسپل کشمیر ماڈل کالج میرپور نے اپنے ایک بیان میں کیا انھوں نے کہا ہے کہ کشمیر ماڈل کالج میرپور خطہ آزادکشمیر کا معیار تعلیم اور نظم و ضبط کے حوالے سے ایک مثالی تعلیمی ادارہ ہے۔ پرنسپل ادارہ نے گزشتہ روز واقعہ پر سوشل میڈیاپرمنفی ردعمل پر انتہائی مایوسی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ طالبہ کو ادارہ کی طرف سے کوئی جرمانہ کیا گیا تھایا کوئی سزا دی گئی تھی کیوں کہ ادارہ میں طلبہ کوسزا کاکوئی تصور نہیں۔پرنسپل ادارہ نے اس بات پر اظہار برہمی کیا کہ ادارے اور طالبہ کے والدین کا موقف جانے بغیر سوشل میڈیا پر من گھڑت پروپیگنڈا کیاجا رہا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ بطورذمہ دار شہری ہمیں اس طرح کے رویوں سے اجتناب برتنا ہو گاچونکہ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ رویہ معاشرے کے لیے سود مند نہیں۔
Check Also
ڈیلاس پیس اینڈ جسٹس سینٹر کا کشمیری رہنما یاسین ملک کی رہائی کا مطالبہ
ڈیلاس پیس اینڈ جسٹس سینٹر نے کشمیری رہنما یاسین ملک کی فوری رہائی پر زور …