وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت خواہش پر ہمسایہ نہیں، پڑوسی کو تبدیل نہیں کرسکتے۔پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن ہمسائے کے طور پر رہنا چاہتا ہے۔ العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستا ن اور بھارت کے درمیان تین جنگیں لڑی گئیں لیکن نیتجہ غربت اور بےروزگاری کےسوا کچھ نہیں نکلا۔ پاکستان بھارت کے ساتھ بنیادی نوعیت کے مسائل حل کر کے پرامن ہمسائے کے طور پر رہنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر سمیت تمام متنازعہ مسائل کے حل کےلیے مذاکرات ضروری ہیں۔ پاکستان اور بھارت خواہش پر ہمسایہ نہیں ہیں، پڑوسی کو تبدیل نہیں کرسکتے ،تعلقات بہتر کرنے سے معاملہ آگے بڑھایا جاتاہے، اس لیے اب ہمیں غربت کےخاتمے کے لیے بحرانوں سے نکلناہوگا۔ ان کا کہناہے کہ واضح بات ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ لڑائی وسائل کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں۔ پاکستان اور بھارت کو اختلافات دورکرنے کے لیے سنجیدگی سے غور کرناہوگا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں 2019کےاقدامات واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی یورپ میں کشیدہ صورت حال کے باعث دنیا پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں، پاکستان کو ان دنوں مشکل ترین معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے معاملے میں ہماری پالیسی زیرو ٹالیرنس کی ہے لیکن پاکستان کو درپیش مسائل خلیج ممالک کے تعاو ن کے بغیر حل نہیں ہوسکتے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم بھی ملک کو چیلنجز اور بحرانوں سے نکالنے کے لیے کام کررہے ہیں،غربت اور مہنگائی سے نکل کر ہم بھارت کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات برسوں پرانے ہیں۔ ہم اسلام کو سلامتی کا مذہب ثابت کرنے کے لیے خلیجی ممالک کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد خلیجی ممالک کے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے۔ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب ترقی کی نئی منازل طے کر رہا ہے۔