اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ٹیکس بلز 2023 کی منظوری دے دی ہے۔اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ نے موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر لگژری آئٹمز پر ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی جب کہ کفایت شعاری کے اقدامات پر بریفنگ لینے کے بعد اس کی بھی منظوری بھی لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن پر کابینہ کو بریفنگ کے ساتھ رپورٹ بھی پیش کی گئی، رپورٹ پاور ڈویژن نے پیش کی۔ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ توشہ خانہ کے حوالے سے رپورٹ بھی وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کردی گئی البتہ کورونا بچاؤ انجکشن کی قیمت کا تعین نہیں کیا جا سکا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ای سی سی کی جانب سے 10 فروری کو کیے جانے والے فیصلوں کی بھی توثیق کردی ہے۔اس ضمن میں ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کل ہی طلب کر لیا گیا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی آج ہونے والی پریس کانفرنس منسوخ کردی گئی ہے، قومی اسمبلی کے طلب کردہ اجلاس میں منی بجٹ کو منظور کرایا جائے گا۔ آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق فنانس بل کی سینیٹ سے کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، قواعد و ضوابط کے تحت قومی اسمبلی تمام امور معطل کرکے ایک ہی روز میں بل پاس کر سکتی ہے۔فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد قواعد و ضوابط کے تحت صدرمملکت دستخط کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔