مقبوضہ بیت المقدس:اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس شہر میں سوموار کی بہادرانہ کارروائیاں اسرائیلی کابینہ اور اس کے انتہا پسند لیڈروں کے لیے چیلنج کا پیغام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں تازہ مزاحمتی کارروائیاں بیت المقدس شہرمیں یہودی آباد کاری اور مغربی کنارے میں یہودی کالونیوں کو آئینی حیثیت دینے کا رد عمل ہے۔ القانوع نے کہا کہ فلسطینی عوام اور اس کے مزاحمتی نوجوان غاصبانہ جارحیت اور اس کی انتہا پسند حکومت کی فسطائیت کا مقابلہ ہمت اور حوصلے کے ساتھ مزید بہادرانہ کارروائیوں کے ساتھ کریں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انتہا پسند قابض حکومت کے رویے اور زمین اور مقدسات کو نشانہ بنانے والے اس کے فاشسٹ فیصلے آباد کاروں کے پاؤں تلے زمین کو شعلے اور آگ میں بدل دیں گے۔ القانوع نے بیت المقدس شہر اور مغربی کنارے کے باغی نوجوانوں کو سلام پیش کیا جو قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کے خلاف اپنی ہڑتالیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے قابض ریاست کے جرائم کا جواب کو دوگنا کرنے اور زمین اور مقدسات کے دفاع پر زور دیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں شعفاط چوکی کے قریب چاقو سے حملے میں ایک اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ عبرانی ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی نوجوان کے چاقو حملے کے بعد ایک سپاہی غلطی سے سپاہیوں کی گولی کی زد میں آ گیا تھا اور اس کے زخم بہت سنگین بتائے گئے تھے۔اسے ہسپتال لے جایا گیا، اور وہاں اس کی موت کا اعلان کر دیا گیا۔