دارالافتا جامعہ نعیمیہ نے توشہ خانہ کے قانون کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے فتویٰ جاری کر دیا۔ فتویٰ کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومتی عہدیداروں کا توشہ خانہ کے تحائف 20 فیصد یا 50 فیصد پر خریداری شرعا درست نہیں ہے،ملنے والے تحائف سربراہان مملکت اور وزرا کی نہیں بلکہ ریاست کی ملکیت ہوتے ہیں۔ متن میں کہا گیا ہے کہ حکومتی عہدیداروں کا کم قیمت دیکر تحفوں کی ملکیت لینا جائز نہیں،سربراہان یا وزیر تحفے کو اپنی ملکیت میں لانا چاہے تو مارکیٹ ویلیو کی ادائیگی کا پابند ہے،اگر تحفہ لینے والا اسکو چھپا لے تو یہ ناجائز و قابل گرفت عمل ہے۔فتویٰ کے مطابق بہتر حل ہے کہ تحائف کی نیلامی کی جائے اور ہر خاص و عام بولی میں شامل ہو، نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ حکمرانوں نے اپنی سہولت کے لئے توشہ خانہ کا قانون بنایا، شرعی نقطہ نظر سے یہ قانون درست نہیں، ختم کیا جائے، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ، چیف جسٹس توشہ خانہ قانون کی تبدیلی میں کردار ادا کریں۔