تہران:ایران نے شام کے شہر دیر الزور میں بے گناہ عوام پر امریکی دہشت گرد افواج کے جارحانہ اور دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے شام میں عوامی مقامات پر امریکی دہشت گردوں کی جارحیت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی غیر قانونی فوجی موجودگی اور شام کے بعض حصوں پر قبضہ اور اس ملک کے مختلف اہداف پر حملہ بین الاقوامی قوانین اور شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کنعانی نے صیہونی حکومت کے عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات پر امریکہ کی خاموشی کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہاکہ داعش کو بنانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے امریکہ کی جانب سے اب شام میں اپنی موجودگی کو داعش سے لڑنے کے لئے قرار دینا مضحکہ خیز ہے، امریکہ شام میں ایسے بہانوں کے ذریعے شام کے قومی وسائل کی لوٹ مار اور ملک کی توانائی اور اثاثوں کو غارت کرنا چاہتا ہے۔ ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی سیاسی اور فوجی حکام کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کی کہ امریکی حکام ہمیشہ بے بنیاد اور بے سر و پا الزامات لگاتے ہیں اور ان کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں لیکن وائٹ ہاؤس کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ طریقہ غلط اور ناکارہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں دہشت گردی کے خلاف جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ آج بھی شامی حکومت کی درخواست پر ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے شام میں موجود ہے اور ملک میں استحکام اور امن و امان کی مکمل بحالی تک شام کے شانہ بشانہ رہے گا۔