پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ پارٹی کے سندھ کے صدر علی زیدی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ سنیچر کو پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے علی زیدی کی گرفتاری کی تصدیق کی۔علی زیدی کے خلاف مقدمہ ضلع ملیر کے تھانہ ابراھیم حیدری میں درج ہے۔ مقدمے میں مدعی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’علی زیدی نے پراپرٹی کے عوض پیسے وصول کیے لیکن نہ پراپرٹی دی گئی اور نا ہی پیسے واپس کیے گئے ہیں۔‘ پی ٹی آئی رہنما کے خلاف مقدمے میں دھوکہ دہی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہے۔ تاہم اب تک پولیس کی جانب سے باقاعدہ گرفتاری کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے علی زیدی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’ہمارے ایک اور سینیئر رہنما علی زیدی کی کراچی سے گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ سب لندن پلان کا منصوبہ ہے جہاں نواز شریف کو یقین دہانی کروائی گئی کہ پی ٹی آئی کو کچل دیا جائے گا۔‘
پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی نے علی زیدی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے وفاقی حکومت کا انتقام قرار دیا ہے۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’امپورٹڈ حکومت نے ایک جعلی مقدمے میں علی زیدی کو گرفتار کیا ہے۔ علی زیدی سابق وفاقی وزیر ہیں، انہیں بے دردی سے پولیس نے گھسیٹتے ہوئے دفتر سے گرفتار کیا ہے۔ ‘ آفتاب صدیقی نے کہا کہ ’ایسا برتاؤ تو پولیس نے کبھی عزیر بلوچ کے ساتھ نہیں کیا جیسا علی زیدی کے ساتھ کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ علی زیدی کی گرفتاری پر انصاف ہاؤس میں ایم اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس کے بعد قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔