اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد کی وزیراعظم شہباز شریف سے آج ہونے والی اہم ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم نے ملاقات میں ادارہ شماریات کی جانب سے بے ضابطگیوں، صوبائی حکومت کی بے قاعدگی اور شہری سندھ کی آبادی کم کرنے کے ثبوت وزیراعظم کے سامنے رکھے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے مردم شماری میں انصاف فراہم کرنے، اعداد و شمار کو درست کرنے اور مردم شماری کے عمل کی شفافیت کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا جس پر وزیراعظم نے اتحادی جماعت کے تحفظات پر اب تک کی ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ ایم کیو ایم وفد نے مختلف وفاقی وزراء اور متعلقہ اداروں سے ملاقاتوں میں ہونے والی گفتگو سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ایم کیو ایم کی جانب سے یکسوئی کے ساتھ مردم شماری کی خامیوں اور اعداد و شمار میں کمی کی نشاندہی کو تسلیم کیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی کی مردم شماری میں جن مسائل کی نشاندہی کی اس سے پورے ملک میں درست مردم شماری میں مدد ملے گی، ایم کیو ایم نے بروقت متعلقہ وزراء اور اداروں کو غلطیوں سے آگاہ کیا، اس سے ہر شہری کو درست شمار کرنا ممکن ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری میں ایم کیو ایم نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے انہیں فوری حل کرنے کے لیے مل کر کام کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم نے مسائل کو حل کرنے کے لیے متعلقہ وفاقی وزیر اور اداروں کو ایم کیو ایم کے ساتھ بیٹھنے اور عملی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی۔ ملاقات میں ایم کیو ایم نے مؤقف اپنایا کہ ہمارا مقصد ہے کہ نہ کسی کو کم اور نہ کسی کو زیادہ بلکہ تمام شہریوں کو مردم شماری میں درست شمار کیا جائے۔