سیاستدانوں، صحافیوں یا دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے افراد کا اپنے ملک میں غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں کرنا عام سی بات ہے لیکن امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ایک ایسی ہی ملاقات کے بعد فواد چوہدری اور ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر ٹوئٹر پر تنقید کی جا رہی ہے۔ گذشتہ رات فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد نے ٹوئٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ اپنے شوہر اور پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے ساتھ کھڑی ہوئی نظر آئیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اپنے گھر پر پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے مل کر اچھا لگا۔‘
لیکن سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد پی ٹی آئی اور اس کے رہنما پر تنقید کرتی ہوئی نظر آئی جس کی وجہ جماعت کی جانب سے گذشتہ ایک سال میں دیے جانے والے بیانات ہیں۔
واضح رہے گذشتہ برس اپریل کے مہینے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے تحت وزارت اعظمیٰ کے منصب سے ہٹایا گیا تھا اور ان کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں ایک ’امریکی سازش‘ کے ذریعے حکومت سے نکالا گیا ہے۔
امریکی حکومت کی جانب سے ان الزامات کی متعدد بار تردید کی جا چکی ہے۔
مریم نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ڈونلڈ بلوم امریکہ کا ایک سال پہلے بھیجا ہوا سائفر واپس لینے آئے ہیں فواد چوہدری کے گھر سے۔‘
پاکستانی صحافی طلعت حسین نے ایک طنزیہ ٹویٹ میں لکھا کہ ’پاکستان میں قابل بھروسہ پارٹنر کی تلاش بیتاب امریکہ کو بالکل صحیح جگہ پر لے آئی ہے۔‘
انایہ خان نے ایک ٹویٹ میں تصویر کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھا ’کیا آپ نے انہیں بتایا کہ کیسے آپ کے چیئرمین اس بات پر اصرار کر رہے تھے کہ امریکہ انہیں قتل کروانا چاہتا ہے؟ اور یہ کہ ان کی حکومت کو جمہوری طور پر ہٹانا ایک امریکی سازش تھی؟‘
ماضی میں پی ٹی آئی حکوت کے آخری دنوں میں جماعت کے کئی رہنما کئی بار یہ سوالات کرتے نظر آتے تھے کہ صحافی اور اپوزیشن کے اراکین امریکی سفارتکاروں سے کیوں ملتے ہیں؟
اس طرف توجہ دلواتے ہوئے صحافی جمال عبداللہ نے لکھا کہ ’عمران خان اپنے دور حکومت میں سینیئر صحافیوں اور اپوزیشن اراکین کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی تھیں۔ انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جا رہا تھا کہ یہ پاکستان میں امریکی سفارتکاروں سے ملاقاتیں کیوں کرتے ہیں؟‘