Breaking News
Home / کشمیر / 22مئی کو سرینگر میں ہونے والے G-20کانفرنس کے موقع پر آزادکشمیراور مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی، بیرسٹر سلطان محمود

22مئی کو سرینگر میں ہونے والے G-20کانفرنس کے موقع پر آزادکشمیراور مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی، بیرسٹر سلطان محمود

اسلام آباد( ویب ڈیسک)صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور آل پارٹیز حریت کانفرنس نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ 22مئی کو سرینگر میں ہونے والے G-20کانفرنس کے موقع پر آزادکشمیراور مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی جبکہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری اس موقع پر نیویارک، لندن،واشنگٹن، برسلز، جنیوا اور دیگر ملکوں کے دارالحکومتوں میں بھرپور احتجاجی مظاہرے کریں گے اور دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب مبذول کرائیں گے کیونکہ بھارت نے 05اگست2019ء کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بڑی تبدیلیاں شروع کر دیں ہیں جن کے تحت وہ مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی تبدیل کر کے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے اور اسی طرح وہاں کی حلقہ بندیاں بھی تبدیل کی جا رہی ہیں تاکہ وہاں پر ایک ہندو وزیر اعلیٰ کو لانے کی راہ ہموار کی جا سکے جبکہ اسی طرح مقامی لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ریاستی لوگوں کو وہاں آباد کیا جا سکے۔

 

میں نے اس سلسلے میں G-20کانفرنس میں شریک ممالک کو شرکت سے روکنے کے لئے G-20ممالک کے اسلام آباد میں تعینات سفیروں کو ایک تفصیلی خط بھی لکھا ہے کہ وہ سرینگر میں ہونے والی G-20کانفرنس میں شرکت نہ کریں کیونکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت میں بے انتہاء اضافہ کر دیا ہے اور کشمیری عوام ایک سنگین صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کا وفد اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ عمران حسین اور طاہر علی اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر اجلاس سے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے محمود احمد ساغر، غلام محمد صفی، شیخ عبدالمتین، الطاف حسین وانی، پرویز احمد ایڈووکیٹ، امتیاز احمد وانی، اعجاز احمد شاہ اور برطانوی ممبر پارلیمنٹ عمران حسین، برطانوی ممبر پارلیمنٹ طاہر علی، کونسلر کامران، توقیر اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

 

اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں نے G-20ممالک کے سفیروں کے نام اپنے مکتوب میں واضح کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر انٹرنیشنل کمیونٹی کو اصل حقائق سے مغائر رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہاں پر بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے حریت رہنماؤں کو پابند سلاسل کیاجا رہا ہے اور آئے روز کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے جبکہ وہاں کی ڈیموگرافی، حلقہ بندیاں تبدیل کرنے سمیت وہاں پر مقامی لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ریاستی افراد کو وہاں آباد کر کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کیاجا سکے۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ آزادکشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے اور ہمیں یہاں سے مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں اُٹھانا ہو گا۔ میں نے حال ہی میں امریکہ، برطانیہ، بیلجیئم اور ترکی کا دورہ کیا اور میں نے وہاں کے ممبران پارلیمنٹ، اعلیٰ حکام، تھنک ٹینکس، انٹرنیشنل میڈیا کو مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی جس سے انٹرنیشنل کمیونٹی مسئلہ کشمیر کو سمجھنا شروع ہو گئی ہے۔ میرے اس دورے کے مسئلہ کشمیر پر دورس اثرات مرتب ہونگے۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے G-20ممالک کے سفیروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری ریشہ دوانیوں سے تفصیلاً آگاہ کیا ہے اور میں نے اُن سے اپیل کی ہے کہ وہ 22مئی کو سرینگر میں ہونے والیG-20 کانفرنس کا بائیکاٹ کریں۔ اس سلسلے میں نے اور آل پارٹیز حریت کانفرنس نے مشترکہ طور پر اس بات کا فیصلہ کیاہے کہ 22مئی کو آزادکشمیر، مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہو گی جبکہ اس موقع پر پوری دنیا میں مقیم کشمیری زبردست احتجاجی مظاہرے کر کے دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و بربریت کی جانب مبذول کرائیں گے۔

Check Also

ڈیلاس پیس اینڈ جسٹس سینٹر کا کشمیری رہنما یاسین ملک کی رہائی کا مطالبہ

ڈیلاس پیس اینڈ جسٹس سینٹر نے کشمیری رہنما یاسین ملک کی فوری رہائی پر زور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے