عدالت میں پیشی کے لیے روانگی سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر کسی پاس وارنٹ ہے تو ان کو گرفتار کر لیں۔ منگل کو زمان پارک سے عمران خان نے اپنے ویڈیو بیان میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہے، عزت قوم میں ہر شہری کی ہونی چاہیے۔‘ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ عدالت میں پیشی کے لیے اسلام آباد کے لیے نکل رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کہ ’آئی ایس پی آر نے بیان دیا ہے کہ ادارے کی توہین کر دی، فوج کی توہین کر دی۔ آئی ایس پی آر صاحب! عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہے، عزت قوم میں ہر شہری کی ہونی چاہیے۔‘ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’اس وقت قوم کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں، 50 سال سے قوم مجھے جانتی ہے۔ مجھے جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘ انہوں نے اسلام آباد کی عدالت میں اپنی پیشی کے حوالے سے کہا کہ ’کوئی پولیس، رینجرز، ایف سی اتنی بڑی فوج لانے کی ملک کے پیسے ضائع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اگر کسی کے پاس وارنٹ ہے تو سیدھا میرے پاس وارنٹ لے کر آئے میں خود جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔‘ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے پیر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک حاضر سروس فوجی آفیسر کے خلاف انتہائی نامناسب اور بے بنیاد الرامات بغیر کسی ثبوت کے لگائے ہیں۔‘ آئی ایس پی آر کا پیر کو جاری بیان میں کہنا تھا کہ ’من گھڑت اور اور بدنیتی پر مبنی الزامات نہایت افسوس ناک اور ناقانل قبول ہیں۔‘ بیان میں کہا گیا کہ ’گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایک پیٹرن چل رہا ہے جس کے تحت سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے فوجی اور انٹیلیجنس آفیسرز کو سنسنی خیز پروپیگینڈے کے ساتھ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘