اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔پولیس لائنز اسلام آباد میں گیسٹ ہاؤس کو آج عدالت کا درجہ دیے جانے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کیا گیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان پر فرد جرم کی کارروائی کے لیے آج کی تاریخ مقرر کررکھی تھی اور عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا تھا۔ دوران سماعت عدالت نے عمران خان کی فرد جرم مؤخر کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ عمران خان اور وکلا نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کے کیس میں فرد جرم کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، تاہم عدالت نے عمران خان پر فرد جرم عائد کردی۔عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا حکم چیلنج کیا ہے ۔عمران خان اور وکلا نے فرد جرم عائد کیے جانے کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔ عدالت نے عدم اعتماد کے باوجود فرد جرم عائد کرنے کی کوشش کی ۔ وکیل کا کہنا تھا کہ ہم آج ہی کل کے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ ریمانڈ دینا ہے یا نہیں جج گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی قابل سماعت قرار دیتے ہوئے 10 مئی کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔