Breaking News
Home / پاکستان / سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیدی، فوری رہائی کا حکم،عمران خان کو 10 افراد سے ملنے کی اجازت

سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیدی، فوری رہائی کا حکم،عمران خان کو 10 افراد سے ملنے کی اجازت

سپریم کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گرفتار چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کے حکم پر اسلام آباد پولیس عمران خان کو لے کر سپریم کورٹ پہنچی۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے اسلام آباد پولیس کو عمران خان کو ساڑھے چار بجے پیش کرنے کا حکم دیا تھا، پولیس ایک گھنٹہ تاخیر سے عمران خان کو لے کر عدالت عظمیٰ پہنچی۔

 

عمران خان کو 15 گاڑیوں کے قافلے میں سپریم کورٹ پہنچایا گیا۔ آئی جی اسلام آباد چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ عدالت عظمیٰ پہنچے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز کیا تو کمرہ عدالت کو بند کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے عمران خان کو روسٹرم پر بلایا اور کہا کہ آپ کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ عدالت نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔

 

سپریم کورٹ نے عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے دوبارہ رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب ایک شخص کورٹ آف لا میں آتا ہے تو مطلب کورٹ کے سامنے سرنڈر کرتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ 8 مئی کو کورٹ میں بائیومیٹرک روم میں موجود تھے۔

 

چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کل کیس کی سماعت کرے، ہائی کورٹ جو فیصلہ کرے وہ آپ کو ماننا ہوگا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر سیاستدان کی ذمہ داری ہے کہ امن و امان کو یقینی بنائے۔ چیف جسٹس نے عمران خان سے یہ بھی کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ آپ پرتشدد مظاہروں کی مذمت کریں۔

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ عمران خان سے 10 افراد کو ملنے کی اجازت ہوگی، عمران خان سے ملنے والوں میں ان کے اہل خانہ، وکلاء اور دوست شامل ہوں گے۔ عدالت نے عمران خان کو اپنے قریبی افراد کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ مذاکرات کا آغاز کریں اس سے معاشرے میں امن آئے گا، یہ اچھی بات ہے آپ عوام کے حقوق کے امین ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں طرف سے بیانیہ شدید ہو چکا ہے۔ آئین پر عمل تب ہی ہوسکتا ہے جب امن و امان کی صورتحال معمول کے مطابق ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بے شک آپ کو مخالفین پسند نہیں لیکن ان کے ساتھ بیٹھ کر سیاسی بات چیت کریں۔

 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عمران خان اس وقت سپریم کورٹ کی تحویل میں ہیں، ممکن ہو تو اسلام آباد ہائیکورٹ میں 11 بجے سماعت مقرر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ قلم اور اللّٰہ کی طاقت کے علاوہ ہمارے پاس کچھ نہیں۔ عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے دو اصول طے کیے ہیں، اصول یہ ہے عدالت کے احاطے سے کسی شہری کو آئندہ گرفتار نہیں کیا جائے گا، احاطہ عدالت سے گرفتاری کےلیے پولیس کے سوا کوئی نفری بغیر اجازت نہیں آئے گی۔

عمران خان نے عدالت سے بنی گالا کو سب جیل قرار دینے اور وہاں جانے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا اور ریمارکس دیے ہمیں آپ کی سیکیورٹی عزیز ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کی سیکیورٹی یقینی بنانا آئی جی اور اٹارنی جنرل کی ذمہ داری ہے، عمران خان کل تک سپریم کورٹ کی تحویل میں ہیں۔

 

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈر یہ ہے کہ ہماری تحویل میں عمران خان کو کچھ نہ ہو اس پر عمران خان نے کہا کہ آپ کی تحویل کی وجہ سے برکت آگئی ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ بنی گالہ سیکیورٹی کےلیے محفوظ نہیں، سیکیورٹی خدشات ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جس گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرایا گیا اس کے تین کمرے ہیں، وہاں گپ شپ لگایے گا، سو جایے گا اور کل ہائی کورٹ میں پیش ہوجائیں۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ وقت پر پہنچنا ہے، تاخیر کی تو اس عدالت کے لیے مسئلہ ہوگا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ احاطہ عدالت کے اندر شہریوں کو آزادی ہونی چاہیے۔ عدالت میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ باہر کیا ہو رہا ہے، جو باہر ہو رہا ہے میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔

 

جس پر جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ لیڈر یہ نہیں کہہ سکتا کہ کارکنان جو کر رہے ہیں وہ ذمہ دار نہیں، جو کچھ ہو رہا ہے آپ اس کے ذمہ دار ہیں۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ دیکھیں کل احترام کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیے گا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے صرف ضمانت کا معاملہ ہے، میرے ساتھی ججز جو کہہ رہے ہیں ہمارے سامنے وہ کیس نہیں۔

Check Also

پاسپورٹس میں سابقہ شوہر کے نام کا باکس بھی ہو گا: ڈی جی پاسپورٹس

ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال کا کہنا ہے کہ شادی شدہ خاتون کا پاسپورٹ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے