Breaking News
Home / مشرق وسطی / ڈالر کا غلبہ کم کرنے کیلئے ایران، انڈونیشیا کا مقامی کرنسیوں میں تجارت پر اتفاق

ڈالر کا غلبہ کم کرنے کیلئے ایران، انڈونیشیا کا مقامی کرنسیوں میں تجارت پر اتفاق

جکارتہ:ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران اور انڈونیشیا اپنی تجارت کی مالیت کو 20 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں اور زور دیا کہ دونوں ملک قومی کرنسیوں کے ذریعے ادائیگیوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے ’پریس ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سیاسی اور اقتصادی ایرانی وفد صدر کی سربراہی میں انڈونیشیا کے سرکاری دورے پر موجود ہے اور مقامی کرنسی میں تجارت کی بات ایرانی صدر نے اپنے انڈونیشین ہم منصب کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کی۔

 

ایرانی صدر نے کہا کہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے لیے مختلف دستاویزات پر دستخط سے تمام شعبوں میں تعلقات فروغ دینے کے فریقین کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔ ابراہیم رئیسی اور ان کے ہم منصب کی موجودگی میں ایران اور انڈونیشیا کے اعلیٰ حکام نے ترجیحی تجارت، ویزوں، ثقافتی تبادلوں، ادویات سازی کی مصنوعات کی نگرانی، سائنس اور ٹیکنالوجی، تیل اور گیس کے شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے کے لیے 11 دستاویزات اور معاہدوں پر دستخط کیے۔ ابراہیم رئیسی نے یہ بھی کہا کہ جابرانہ پابندیاں اور دباؤ ایران کی ترقی روکنے میں ناکام رہا ہے، انہوں نے مسلم ممالک اور پڑوسی ریاستوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے تہران کے پختہ عزم کا بھی اظہار کیا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ دباؤ اور جابرانہ پابندیوں کے باوجود ایرانی جوانوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی بہتری کے ساتھ ساتھ ملک کی معاشی ترقی کی جانب پیش قدمی میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پابندیاں اور دھمکیاں کبھی بھی ایران کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوئیں۔ انہوں نے طاقتور مسلم ریاستوں اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لیے ایران کی خارجہ پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا اور دنیا کے ایک اہم، مؤثر ملک اور اہم علاقائی اور عالمی تنظیموں کے رکن انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات میں توسیع ایران کے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور انڈونیشیا کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے متعدد مواقع موجود ہیں،

 

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کا دورہ جکارتہ خطے اور دنیا کے 2 طاقتور مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کی توسیع کے لیے تعمیری نتائج کا باعث بنے گا۔ ابراہیم رئیسی نے زور دے کر کہا کہ سفارتی تعلقات کے آغاز کے بعد سے گزشتہ 70 برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف سیاسی، معاشی، تجارتی، علاقائی اور عالمی شعبوں میں ہمیشہ اچھے روابط رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور انڈونیشیا کا فلسطین اور افغانستان سمیت اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر مشترکہ مؤقف ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔ ایرانی چیف ایگزیکٹیو نے افغانستان میں افغان عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے کوشاں تمام قبائلی اور مذہبی گروپس کی شمولیت کے ساتھ جامع حکومت کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ابراہیم رئیسی نے کہا کہ افغانستان میں امریکا کی 2 دہائیوں کی موجودگی کا افغان عوام کی تباہی اور موت کے سوال کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور انڈونیشیا علاقائی اور عالمی مسائل میں یک طرفہ سوچ کے خلاف سنجیدہ جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

 

 

Check Also

اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی درست وقت پر کریں گے، ایرانی وزیر دفاع

شام میں ایرانی کمانڈر میجر جنرل رضا موسوی کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت پر ایران …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے