سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سنیچر کو ایران کے دارالحکومت تہران پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم ریئسی اور اپنے ہم منصب حسین امیر عبداللھیان سے ملاقات کی ہے۔ عرب نیوز کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی طرف سے ایرانی صدر کو سعودی عرب کے دورے کی دعوت دی۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب خلیجی علاقے میں ایران کے ساتھ مل کر بحری سکیورٹی کو بڑھانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’میں دونوں ممالک کے درمیان علاقائی سکیورٹی اور خاص طور پر بحری نقل و حرکت کی سکیورٹی پر تعاون کی اہمیت پر بات کرنا چاہوں گا، اور خطے کے تمام ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت پر بات کرنا چاہوں گا تاکہ یہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک ہو۔‘ حسین امیر عبداللھیان کے ساتھ ملاقات کے بعد سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی فرمانروا اور ولی عہد چاہتے ہیں ایرانی صدر ابراہیم ریئسی جلد مملکت کا دورہ کرنے کا دعوت نامہ قبول کریں۔‘ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کے ممالک کے لیے سکیورٹی اہم ہے۔ توقع ہے کہ سعودی وزیر خارجہ سنیچر کو تہران میں سعودی سفارت خانے کا افتتاح بھی کریں گے۔ حالیہ ہفتوں میں دونوں ممالک نے اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولے ہیں۔ رواں برس مارچ میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت سفارتی تنازع ختم کرنے اور تعلقات کی بحالی پر اتفاق ہوا تھا۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کئی برسوں کی کشیدگی نے یمن، شام اور لبنان سمیت علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈالا ہوا تھا۔ خیال رہے کہ 6 جون کو ایران نے سعودی عرب میں سات سال بعد اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا تھا۔