وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کو سازش اور ملک دشمنی انتہاؤں کو چھو گئی، بڑی ہلچل مچائی گئی کہ پاکستان کو ڈی ریل کیا جائے، گزشتہ حکومت میں ملک کی ہر چیز زمین بوس ہو گئی تھی۔ اسلام آباد میں ترقیاتی منصوبوں کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سی پیک منصوبوں پر شکریہ ادا کرنے کے بجائے چین کی بے توقیری کی، کمیشن کھانے کا الزام لگا کر مجھے بھی 4 سال عدالتوں میں گھمایا۔ وزیرِ اعظم شبہاز شریف نے کہا کہ مشکل وقت میں چین ایک بار پھر ہمارے ریسکیو کے لیے سامنے آیا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر پر بھی چین نے بے مثال مدد کی۔ان کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ان کی سازش اور ملک دشمنی انتہاؤں کو چھو گئی، اس دن آنکھوں نے وہ کچھ دیکھا جو تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، لاہور کی سڑکیں آج بھی معمولی مرمت یا مرمت کے بغیر چل رہی ہیں، باکو میں بہتر سڑکیں اور صفائی کا بہترین نظام دیکھا، باکوکی سڑکوں پر چائے کا کپ ہاتھ میں لے کر چلیں مجال ہے کہ کپ میں طغیانی آئے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ آج ایک اور توانائی کے منصوبے پر معاہدہ کیا ہے، نواز شریف کے دور میں بجلی کے ایٹمی پلانٹ لگے، چین وہ دوست ہے جس نے کبھی برے وقت میں پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا، چین نے آج کے توانائی کے منصوبے کے معاہدے میں 2017ء کی قیمتوں کو رکھا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ افراطِ زر کے باوجود چین نے میری درخواست پر 30 ارب روپے کم کیے، گزشتہ حکومت نے بے بنیاد اور گھٹیا الزامات لگائے، 4 سال مجھے کیسز میں گھماتے رہے، ثبوت تھا تو ثابت کرتے، نواز شریف کے دور میں بجلی کی 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی، پاکستان کے پاس تمام وسائل ہیں صرف کام کرنے کا عزم چاہیے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت بھی کی۔ اس موقع پر انہوں نے 4.8 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پر چینی حکومت سے اظہارِ تشکر بھی کیا، انہوں مارگلہ ایونیو کا افتتاح بھی کیا۔