Breaking News
Home / پاکستان / آئی ایم ایف فنڈ پروگرام بحال نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی اسٹرٹیجی کیا ہوگی؟

آئی ایم ایف فنڈ پروگرام بحال نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی اسٹرٹیجی کیا ہوگی؟

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے امریکا سے پھر مدد مانگ لی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے ملاقا ت میں ایک بار پھر اسٹاف لیول معاہدے کیلئے تعاون کی درخواست کی۔ تاہم امریکی سفیر نے سرد مہری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مضبوط حمایت کا وعدہ نہ کرنے کو ترجیح دی اور فنڈ پروگرام بحال نہ ہونے کی صورت میں بڑھتے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی حکمت عملی میں زیادہ دلچسپی لیتے دکھائی دیئے۔ امریکی سفیر نے پاکستانی ٹیم سے سوال کیا کہ آئی ایم ایف فنڈ پروگرام بحال نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی اسٹرٹیجی کیا ہوگی؟

 

جس پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈونلڈ بلوم کو واضح طور پر جواب دیاکہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر بھی زندہ رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ دوطرفہ تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ مہتاب حیدر کے مطابق پاکستان نے بدھ کو امریکا سے کہا ہے کہ وہ تعطل کا شکار آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، تاہم واشنگٹن فنڈ پروگرام سے فنڈ نہ ملنے کی صورت میں پیدا ہونے والے معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد کی حکمت عملی کے بارے میں جاننے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ان کے دفتر کیو بلاک (وزارت خزانہ) میں ملاقات کی۔

 

پاکستانی ٹیم سے امریکی سفیر نے جب آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں ملک کی حکمت عملی کے بارے میں استفسار کیا تو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دوٹوک جواب دیا کہ ’’پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر بھی زندہ رہے گا‘‘۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کی تمام پیشگی کارروائیوں پر عمل درآمد کیا جس میں گزشتہ چند مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کرنے کے باوجود 4؍ ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کی تصدیق بھی شامل ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے سخت شرائط لاگو کیں جس کی حکومت کو بھاری سیاسی قیمت برداشت کرنی پڑی۔

 

مجموعی طور پر امریکی سفیر نے سردمہری سے کام لیا اور مضبوط حمایت فراہم کرنے کا عہد نہ کرنے کو ترجیح دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کے لیے منگل کو ہونے والی ورچوئل میٹنگ میں برطانیہ کے وزیر سے بھی یہی درخواست کی تھی جس پر برطانیہ نے اسلام آباد سے کہا تھا کہ وہ آخری حربے کے ساتھ قرض دینے والے کے ساتھ اعتماد کا خسارہ بحال کرے۔ وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کاخیرمقدم کرتے ہوئے امریکا کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں گہرے تاریخی اور پائیدار دو طرفہ تعلقات پرروشنی ڈالی۔ وزیر خزانہ نے مشکل معاشی صورتحال سے نمٹنے اور معیشت کو استحکام اور نمو کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے حکومت کی معاشی پالیسیوں اور ترجیحات سے بھی انہیں آگاہ کیا۔

 

فریقین نے باہمی دلچسپی کے شعبوں اور دونوں ممالک کے درمیان موجودہ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو قومی اور بین الاقوامی مالیاتی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے مالیاتی گیپ کو کم کرنے کے لیے حکومت کے بجٹ اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیر خزانہ نے امریکی سفیرکو آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات میں پیشرفت سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت اس پروگرام کو مکمل کرنے میں پرعزم ہے۔

 

 

Check Also

پاسپورٹس میں سابقہ شوہر کے نام کا باکس بھی ہو گا: ڈی جی پاسپورٹس

ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال کا کہنا ہے کہ شادی شدہ خاتون کا پاسپورٹ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے