Breaking News
Home / پاکستان / نواز شریف اور آصف زرداری دبئی میں،’کیا طے ہونے جا رہا ہے؟‘

نواز شریف اور آصف زرداری دبئی میں،’کیا طے ہونے جا رہا ہے؟‘

پاکستان کی سیاست کے محور کا مرکز اچانک ہی دبئی قرار پایا ہے۔ ایک طرف پورا شریف خاندان اس وقت متحدہ عرب امارات میں ہے تو دوسری جانب آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو بھی اس وقت دبئی میں موجود ہیں۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف لندن سے جبکہ مریم نواز دو روز قبل لاہور سے دبئی پہنچی ہیں۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ پاکستانی سیاستدانوں کی دبئی یاترا ایک بڑی سیاسی بیٹھک کی شکل اختیار کرنے والی ہے جس میں نواز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات بھی متوقع ہے۔اس سے پہلے بجٹ کے موقع پر دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات کی خلیج نظر آئی۔ حتیٰ کہ چئیرمین پی سی بی کے عہدے پر اٹھنے والے تنازعے نے بھی کئی سوالات کھڑے کر دیے تھے۔ تاہم بجٹ میں سندھ کے لیے 25 ارب روپے مختص کرنے اور پی سی بی چیئر مین کی نشست سے نجم سیٹھی کی دستبرداری کے بعد پارلیمنٹ اجلاس میں بلاول بھٹو نے وزیر اعظم شہباز شریف کی تعریفوں کے پل باندھ دے، بلکہ انہیں پیپلزپارٹی کا وزیراعظم تک کہہ ڈالا۔ ایک بظاہر اختلافی دور اور پھر چاہت بھرے لفظوں کے بعد اب دبئی میں دونوں پارٹیوں کے رہنما اکھٹے ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے تمام سیاسی مبصرین کی نظریں اس وقت دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں پر جمی ہوئی ہیں۔ پاکستان کے مقامی میڈیا پر بھی بڑی شد و مد کے ساتھ یہ خبریں چلائی جا رہی ہیں۔ تقریباً سبھی کا اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ ملاقاتیں پاکستان کے اگلے سیاسی منظر نامے کو واضح کریں گی جس میں نگران وفاقی حکومت اور انتخابات کی حتمی تاریخ کے بارے فیصلے ہو سکتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی سلمان غنی کہتے ہیں کہ ’یہ ملاقاتیں اگلے نگران سیٹ اپ کے لیے ہو رہی ہیں۔ ایک دفعہ پھر پنجاب کی طرح وفاق میں بھی آصف علی زرداری اپنی مرضی کا نگران وزیر اعظم لگانا چاہتے ہیں۔ ان کا دورہ لاہور اسی سلسلے کی کڑی تھی۔‘

پاکستان کے تمام سیاسی مبصرین کی نظریں اس وقت دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں پر جمی ہوئی ہیں۔ پاکستان کے مقامی میڈیا پر بھی بڑی شد و مد کے ساتھ یہ خبریں چلائی جا رہی ہیں۔ تقریباً سبھی کا اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ ملاقاتیں پاکستان کے اگلے سیاسی منظر نامے کو واضح کریں گی جس میں نگران وفاقی حکومت اور انتخابات کی حتمی تاریخ کے بارے فیصلے ہو سکتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی سلمان غنی کہتے ہیں کہ ’یہ ملاقاتیں اگلے نگران سیٹ اپ کے لیے ہو رہی ہیں۔ ایک دفعہ پھر پنجاب کی طرح وفاق میں بھی آصف علی زرداری اپنی مرضی کا نگران وزیر اعظم لگانا چاہتے ہیں۔ ان کا دورہ لاہور اسی سلسلے کی کڑی تھی۔‘

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات تو عیاں تھی کہ نگران وزیر اعظم ایسے شخص کو لگایا جائے گا جس کو معیشت کی کچھ نہیں بلکہ زیادہ سوجھ بوجھ ہو کیونکہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی یا اس سے متعلق حکمت عملی اور مذاکرات بہت ہی اہمیت کے حامل ہیں۔ اور میری اطلاعات کے متابق اسٹیبلشمنٹ کی منشا بھی یہی ہے۔ شہباز شریف کو یہ بات بتا دی گئی ہے۔ ایسے میں آصف علی زرادری اسی بات کو بھانپتے ہوئے ایک تاجر کو نگران وزیراعظم بنوانا چاہتے ہیں۔ دبئی ملاقاتوں میں یہ بات ہی طے ہو گی۔‘ دوسری طرف مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی واپسی کے لیے ایک لیگل ٹیم بھی ترتیب دے دی ہے جس کی سربراہی اعظم نذیر تارڑ کر رہے ہیں۔ یہ ٹیم بھی دبئی میں نوازشریف سے مشاورت کر رہی ہے کہ ان کی ملک واپسی کس طریقے اور بندوبست سے ممکن بن سکتی ہے۔ خیال رہے کہ نواز شریف جب ملک سے باہر گئے تو اس وقت ایک مقدمے میں جیل میں سزا کاٹ رہے تھے، جب نیب نے انہیں ایک اور مقدمے میں جیل کے اندر سے حراست میں لے کر تفتیش شروع کر رکھی تھی۔ تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی کہتے ہیں کہ دبئی میں ہونے والی سیاسی سرگرمیوں سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ اب بات اگلے انتخابات کی جزئیات سے متعلق ہو رہی ہے۔ ’دونوں فریقوں کو اس بات کا اندازہ ہے کہ اگلی حکومت پھر مخلوط ہی بنے گی اس لیے جتنا ممکن ہو معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائے۔ اگر آصف زرداری اپنی مرضی کا نگران وزیر اعظم نہیں لگوا پائیں گے تو اس کے بدلے میں وہ کچھ لے لیں گے۔ یا ہو سکتا ہے کہ لے لیا ہو۔ سیاست اسی چیز کا نام ہے۔‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں سیاسی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ دبئی میں ہونے والی متوقع سیاسی بیٹھک پر کھل کر بات نہیں کر رہی ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف نجی دورے پر امارات گئے ہوئے ہیں۔ ’زرداری صاحب سے ان کی ملاقات طے ہے یا نہیں اس کی میں ابھی تصدیق نہیں کر سکتا۔ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ جہاں میاں صاحب ہوں گے وہاں سیاست تو ہو گی۔ چاہے لندن میں ہوں دبئی میں یا پاکستان میں‘۔ مریم نواز کے پولیٹیکل سیکریٹری ذیشان ملک کا کہنا ہے کہ مریم نواز اپنے نجی دورے پر امارات میں ہیں، ’اگر وہاں کوئی سیاسی ملاقات ہوئی تو اس کی تفصیلات پارٹی کی طرف سے جاری کی جائیں گی۔‘ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان علی بدر کا بھی کچھ ایسا ہی کہنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’بلاول بھٹو اس وقت نجی دورے پر دبئی میں ہیں اور وہ وہیں سے اپنے سرکاری دورے پر کل جاپان روانہ ہوں گے۔ اس کے بعد ان کا دورہ امریکہ شیڈیول ہے۔ اس بات کا امکانات تو ہے کہ وہاں نواز شریف صاحب سے ملاقات ہو لیکن ابھی اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔‘

Check Also

پاسپورٹس میں سابقہ شوہر کے نام کا باکس بھی ہو گا: ڈی جی پاسپورٹس

ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال کا کہنا ہے کہ شادی شدہ خاتون کا پاسپورٹ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے