اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات 90 دن کے اندر نہیں ہو سکتے۔ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں نئی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں کا فیصلہ کر لیا۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ادارے پر لازم ہے کہ وہ نئی حلقہ بندیاں کرے جس کی 14 دسمبر کو حتمی اشاعت کی جائے گی۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات سے بھی معاونت طلب کر لی۔ بیان میں کہا گیا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق انتظامی امور 31 اگست تک مکمل کیے جائیں گے جبکہ ملک بھر میں 8 ستمبر سے 7 اکتوبر تک حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔ ’یکم سے 4 ستمبر تک حلقہ بندی کمیٹیوں کو تربیت دی جائے گی۔ حلقہ بندی کمیٹیاں 21 اگست تک قائم کر دی جائیں گی۔ حلقہ بندیوں کے خلاف اپیلیں 10 اکتوبر سے 8 نومبر تک کی جا سکیں گی۔‘
الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن 10 نومبر سے 9 دسمبر تک حلقہ بندیوں پر اعتراضات پر فیصلے کرے گا، حلقہ بندیوں کیلیے 4 ماہ کا وقت مختص کیا گیا ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کرنے کا پابند ہے۔ ادھر ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن شمال سے حلقہ بندیاں شروع کرے گا، مردم شماری کے مطابق پنجاب کی آبادی 12 کروڑ 76 لاکھ سے زائد ہے جبکہ صوبے کی قومی اسمبلی میں 141 نشستیں ہیں، ذرائع کے مطابق پنجاب میں این اے حلقہ 9 لاکھ سے زائد ووٹرز پر مشتمل ہوگا۔ بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 48 لاکھ سے زائد ہے جبکہ صوبے کی قومی اسمبلی میں 16 نشستیں ہیں۔
اس میں این اے حلقہ 9 لاکھ 25 ہزار سے زائد ووٹرز پر مشتمل ہوگا۔ خیبر پختونخوا کی 4 کروڑ سے زائد آبادی ہے جبکہ صوبے کی قومی اسمبلی میں 45 نشستیں ہیں۔ اس میں این اے حلقہ 8 لاکھ 88 ہزار سے زائد ووٹرز پر مشتمل ہوگا۔ سندھ کی آبادی 5 کروڑ 56 لاکھ سے زائد ہے جبکہ صوبے کی قومی اسمبلی میں 61 نشستیں ہیں۔ اس میں قومی اسمبلی کا حلقہ 9 لاکھ 11 ہزار سے زائد ووٹرز پر مشتمل ہوگا۔ مردم شماری کے مطابق اسلام آباد کی آبادی 23 لاکھ سے زائد ہے جبکہ اس قومی اسمبلی میں 3 نشستیں ہیں۔ دارالحکومت میں حلقہ 7 لاکھ 66 ہزار سے زائد ووٹرز پر مشتمل ہوگا۔