لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکن حسان خان نیازی کو ملٹری کورٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جمعے کو لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس تنویر سلطان نے حسان نیازی کی بازیابی کے لیے ان کے والد حفیظ اللہ نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’حسان نیازی کو ملٹری کورٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ حسان نیازی جناح ہاؤس حملے کیس میں نامزد ہیں اور مرکزی ملزم ہیں۔‘ درخواستگزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے گذشتہ روز کی سماعت کے فوری بعد غیر قانونی طور پر حسان نیازی کو ملٹری کورٹ کے حوالے کیا۔ عدالت اس اقدام کو غیر قانونی قرار دے۔‘ انہوں نے استدعا کی کہ والد اور بیٹے کی ملاقات کروائی جائے جس پر عدالت نے حسان نیازی کی اپنے والد سے کی ملاقات کے لیے سرکاری وکیل کو مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ’متعلقہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتائیں باپ بیٹے کی ملاقات ہو سکتی ہے؟‘ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حسان نیازی کو عدالت کے ذریعے ملٹری کورٹ کے حوالے کرنا تھا مگر ایس ایچ او نے ایسا نہیں کیا۔ حسان نیازی کو 13 اگست کو گرفتار کیا گیا اور ان کا راہدری ریمانڈ کسی عدالت سے نہیں لیا گیا۔ درخواستگزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس نے کل کی سماعت کے فوری بعد غیر قانونی طور پر حسان نیازی کو ملٹری کورٹ کے حوالے کیا۔ عدالت اس اقدام کو غیر قانونی قرار دے۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کی استدعا پر سماعت دو بجے تک ملتوی کر دی۔