چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ ممکن ہے آئندہ چند روز میں الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا جائے۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور بلوچ نیشنل پارٹی (بی این پی) کے وفود نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اے این پی وفد نے کہا کہ الیکشن کا انعقاد آئین کے مطابق 90 دن میں ہونا چاہیے، الیکشن کمیشن کو حلقہ بندی سے قبل پارٹیوں سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔ اے این پی رہنماؤں نے کہا کہ الیکشن کمیشن صوبوں کی نشستوں میں کمی بیشی نہیں کرسکتا، اس وقت نئی حلقہ بندیوں کی ضرورت نہیں تھی۔اے این پی وفد نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن صرف صوبے کے اندر سیٹوں کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ بی اے پی وفد نے الیکشن کمیشن کے نئی حلقہ بندی کے فیصلےکی تائید کی۔ بی اے پی وفد کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندی نہ کرنا عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ بی اے پی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول دینے سے پہلے موسمی اثرات کو بھی مدنظر رکھا جائے، الیکشن کمیشن کی کوشش ہونی چاہیے کہ انتخابات 90 دن کے اندر ہوں۔ بی این پی وفد نے کہا کہ نئی مردم شماری درست نہیں ہوئی، بلوچستان کی آبادی کم دکھائی گئی، نئی حلقہ بندی کا کوئی فائدہ نہیں بی این پی نے مزید کہا کہ حلقہ بندی ضروری ہے تو تمام حلقوں کی درست حلقہ بندی کی جائے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ فوری الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں گے، حلقہ بندیاں اور انتخابات کا انعقاد شفاف انداز میں مکمل ہوگا۔