پنجاب کے سابق وزیراعلٰی اور تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویز الٰہی کو ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سنیچر کی دوپہر پنجاب کے سابق وزیراعلٰی کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا۔پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرازق کہا کہ اُن کے مؤکل کو ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند کے سامنے پیش کر کے ایک روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کیا گیا۔ وکیل سردار عبدالرازق نے کہا کہ ’پرویز الٰہی کو 12ویں مرتبہ گرفتار کیا گیا ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ہونے والی ضمانت کے مچلکے اس لیے جمع نہیں کرائے تھے کہ ہر بار جیل کے باہر سے کسی نئے مقدمے میں حراست میں لیتے تھے۔
’ہم نے اس پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے مگر مچلکے جمع نہ کرانے کے باوجود نئے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔‘ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیش کیے جانے کے بعد سابق وزیراعلٰی کو لاہور لے جایا جا رہا ہے۔ پنجاب کے سابق وزیراعلٰی پرویز الٰہی کی پیشی کے وقت میڈیا کے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرازق عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل میں راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی۔ سابق وزیراعلٰی کو پنجاب کے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے حکام نے اڈیالہ جیل سے حراست میں لیا تھا۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پرویز الٰہی کو راولپنڈی سے لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا۔
بیان کے مطابق ’پرویز الٰہی نے لاہور ماسٹر پلان منصوبے میں مالی فوائد کے لیے جعلسازی کی۔ اور ردو بدل کر کے اپنی زمینیں شامل کرنے کی کوشش کی۔‘ سابق وزیراعلٰی کی دو دن قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے مقدمے میں ضمانت منظور کی تھی۔ دوسری جانب لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو 9 مئی کے کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے مقدمے میں 28 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ عدالت نے یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چودھری اور میاں محمود الرشید سمیت 158 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کی۔