اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت پر آئندہ سماعت اوپن کورٹ میں ہو گی۔ پراسیکیوشن کی درخواست پر اِن کیمرہ سماعت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق ایف آئی اے پراسیکیوٹرز نے سائفر کیس میں ضمانت کی درخواست پر اِن کیمرا سماعت کی استدعا کی ہے۔عدالت نے کہا ہے کہ پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ اس کیس میں حساس نوعیت کی معلومات اور دستاویزات ہیں، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت اِن کیمرا ہوئی۔ عدلتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوٹر کے مطابق سماعت کے دوران غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے نکال دیا گیا اور پٹیشنرکے وکلاء نے اوپن کورٹ میں اپنے دلائل دیے۔ عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار کے وکیل کو بھی پراسیکیوشن کی جانب سے اِن کیمرا کارروائی کی استدعا پر کوئی اعتراض نہیں، پراسیکیوشن چاہے تو درخواستِ ضمانت پر اِن کیمرا سماعت کے لیے الگ سے درخواست دے سکتی ہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ اس کیس میں حساس نوعیت کی معلومات اور دستاویزات ہیں، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت اِن کیمرا ہوئی۔ عدلتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوٹر کے مطابق سماعت کے دوران غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے نکال دیا گیا اور پٹیشنرکے وکلاء نے اوپن کورٹ میں اپنے دلائل دیے۔ عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار کے وکیل کو بھی پراسیکیوشن کی جانب سے اِن کیمرا کارروائی کی استدعا پر کوئی اعتراض نہیں، پراسیکیوشن چاہے تو درخواستِ ضمانت پر اِن کیمرا سماعت کے لیے الگ سے درخواست دے سکتی ہے۔