مظفرآباد (سی این آئی )وزیرا عظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ موجود ہ حکومت کے پاس ریاست کے عوام کی فلاح وبہبود کے علاوہ کوئی ایجنڈہ نہیں ہے۔ اسی فلسفہ کے ساتھ خطہ آزادکشمیر کو آگے بڑھاتے ہوئے خوشحال بنائیں گے۔ سیاست بھی کریں اورسیاسی بقاء کی جنگ بھی لڑیں۔ قومی دھارے میں رہ کر سیاست کریں تو اسی میں بہتری ہے۔ ریاست کے نظام کو مضبوط نہیں کریں گے تو عوام کا حکومت پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ اگر ہم ریاست کے عوام کے مسائل پر توجہ نہ دے سکے اور شہریوں کا اعتماد بحال نہ کر سکے تو حکومت چھوڑ دیں گے۔ جب تک اسمبلی کی اکثریت حاصل ہے حکومت میں رہوں گا، ڈنکے کی چوٹ پر اپنے حلف کی پاسداری کروں گا۔ ریاست کے عوام کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ریاست کی حکومت کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ کارڈیک ہسپتال کو چلانے کے لیے بورڈ آف گورنر بنانے کی ہدایت جس میں وکلاء، سول سوسائٹی اور دیگر متعلقہ لوگ شامل ہوں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے سوموار کے روز کارڈیک ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے چیف سیکرٹری داؤد محمد بڑیچ،سپیشل سیکرٹری صحت عامہ عبدالستار خان نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب، سینئر موسٹ وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور، وزراء حکومت سردار میر اکبر خان، عبدالماجدخان، اکمل سرگالہ،ظفر اقبال ملک، نثار انصر ابدالی،راجہ فیصل ممتاز راٹھور، سردا رجاوید ایوب،چوہدری قاسم مجید، چوہدر ی عامر یاسین، جاوید بٹ، سید بازل علی نقوی، چوہدری اظہر صادق، جاوید بڈھانوی،نبیلہ ایوب،بیگم امتیاز نسیم، سابق وزیر حکومت ڈاکٹر مصطفی بشیر، محترمہ نورین عارف، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد،محترمہ تقدیس گیلانی، تاجر نمائندوں، وکلاء،میڈیا اور اہلیان شہر کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔۔ اس موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم چوہدری انوارا لحق نے کہا کہ آزادکشمیرمیں دل کے امراض کے لیے کارڈیک ہسپتال ایک بہترین سہولت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے لیے فنڈز بھی چاہیے اور سٹاف بھی لیکن ہسپتال میں صرف پروفیشنل لوگ تعینات کیے جائیں تاکہ ہسپتال کو صحیح طریقہ سے چلایا جا سکے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ باقاعدہ قانون سازی کر کے کارڈیک ہسپتال کو نیم سرکاری ادارہ کی طرز پر ہسپتال کا طاقتور بورڈ آف گورنر بنائیں تاکہ ہسپتال میں صرف پروفیشنل لوگ آئیں اور اسے سیاسی مداخلت سے پاک کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جو کہتا ہوں دن کی روشنی میں کہتا ہوں۔ جب ہم نے لوگوں کی فلاح وبہبود کی بات کرنی ہے تو کریں گے۔ وزیرا عظم آزادکشمیر نے کہا کہ سچ وہ ہے جو لوگوں کے دلوں میں ہے اور سڑک پر چلنے والے شخص کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اگر عوام کے حق کا دفاع نہ کر پائے گی تو پھر گھر چلی جائے گی۔ ہمیں فرائض کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلی باربجلی ٹیرف کے معاہدے کو منسوخ کیا۔ سینٹ آف پاکستان میں عوام کے حقوق کے لیے بات کی جس کی سینیٹ آف پاکستان کے ممبران نے تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے لیے ہر جگہ جاؤں گا اور بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن گاڑی کے دو پہیے ہیں ساتھ چلتے ہیں اور چلتے رہیں گے۔
جب تک حکومت میں ہوں اس نظام کو مضبوط تر بنانے کے لیے اپنی بھرپور کوشش جاری کروں گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری داؤد محمد بڑیچ نے کہا کہ آزادکشمیر میں دل کے مریضوں کے لیے یہ سہولت موجود نہیں تھی آج یہ کارڈیک ہسپتال کا افتتاح ہونے کے بعد مظفرآباد کے دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لیے سہولت باآسانی میسر آ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی ضروریات کے لیے مزید ضروری سامان اور سہولیات مہیا کی جائیں گی۔